اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے رکن پختونخوا اسمبلی عائشہ بی بی کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔
رکن پختونخوا اسمبلی عائشہ بی بی کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق درخواست کی جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عائشہ بی بی کو الیکٹورل لسٹ فائنل ہونے کے بعد ووٹر بنایا گیا، ووٹر لسٹ حتمی ہونے کے بعد ووٹر نہیں بنایا جا سکتا، نیشنل ڈیٹا بیس لسٹ میں بھی مہرین بی بی کا نام شامل نہیں۔
جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اہم ہے یا لوکل رجسٹر زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس کا اثر کل ہر آدمی پر ہو گا، نیا حلقہ اور پہلا الیکشن ہے، کیا عدالت سخت موقف اپنا لے۔ ایسے معاملات میں حوصلہ افزائی ہونی چاہیے نہ کہ حوصلہ شکنی، ایک دن پہلے ووٹر بنے یا بعد میں کیا ہوتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ حلقہ میں صوبائی انتخابات پہلی مرتبہ ہوئے، قومی تو ہوتے رہے۔ عائشہ بی بی نے عدالت کے روبرو بتایا کہ ان کے وکیل بیماری کے باعث پیش نہں ہو سکے۔ جس پر جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ عائشہ بی بی ایسے کیس ملتوی نہیں کریں گے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ قانون کے مطابق عائشہ بی بی درست ووٹرہیں، 16 اگست کو عائشہ بی بی نے درخواست دی اور ووٹر بنیں، 19 اگست کو الیکشن شیڈول جاری کیا گیا۔ جس پر عدالت نے عائشہ بی بی کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔