اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ تحقیقات کے بل بوتے پر قومیں ترقی کرتی ہیں۔ تحقیقی بنیاد پر جج مقدمے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کسی معاشرے کے اقدار جانے بغیر اصلاحات کا عمل بے اثر ہے۔ ججز، وکلا اور عملے کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں بہترین ججز اور پولیس افسران کو بھیجا جا رہا ہے، وہاں بہترین وکلا کو بھی پریکٹس کیلئے جانا چاہیے۔ ریسرچ پروگرامز کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ نئی چیزوں کے مشاہدے سے آپ بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دہشتگردی صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ دہشتگردی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔ سپریم کورٹ دہشتگردی کی تعریف سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اور مذہبی مقاصد کیلئے دنیا بھر میں تشدد کے طریقے اپنائے جاتے رہے۔ روس کیخلاف جنگ کرنے والوں کو مغرب نے مجاہدین قرار دیا لیکن نائن الیون کے بعد انہیں کو دہشتگرد قرار دیدیا گیا۔