سابق صدر پرویز مشرف کو موت کی سزا، اقوام متحدہ کی بھی مخالفت

Last Updated On 20 December,2019 05:03 pm

نیویارک: (روزنامہ دنیا) اقوام متحدہ نے پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو عدالت کی جانب سے سزائے موت کی مخالفت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجرک نے نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں نیوز بریفنگ کے دوران پرویز مشرف کو سزائے موت کے سوال کے جواب میں کہا کہ یو این او غداری کے الزام میں سابق صدر کو پھانسی دینے کی مخالفت کرتی ہے۔

یو این او کی ترجمان نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ کیس اپیل کے عمل میں ہے لیکن اقوام متحدہ سزائے موت کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف سنگین غداری کے مرتکب، ملزم کو سزائے موت سنائی جاتی ہے: تفصیلی فیصلہ

خیال رہے کہ خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف فیصلہ سنایا۔ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے سزائے موت کا فیصلہ دیا جبکہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مشرف کو بری کیا اور اختلافی نوٹ میں کہا استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ جسٹس نذر اکبر کا اختلافی نوٹ 44 صفحات پر مشتمل ہے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ ہائی ٹریزن ایکٹ 1973ء کے تحت مشرف کو پھانسی کی سزا سنائی جاتی ہے۔ ملزم کو ہر الزام پر علیحدہ علیحدہ سزا دی جاتی ہے۔

فیصلے میں سیکیورٹی اداروں کو پرویز مشرف کی گرفتاری کا حکم دیا گیا۔ جسٹس وقار سیٹھ نے کہا مشرف فوت ہوگئے تو لاش ڈی چوک لائی جائے۔ جسٹس شاہد کریم نے جسٹس وقار کے مثالی سزا سے متعلق پیرا گراف سے اختلاف کیا اور کہا مثالی سزا کی قانون میں گنجائش نہیں ہے، یہ غیر آئینی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کیخلاف سزائے موت کا فیصلہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مخالفت کردی
 

Advertisement