لاہور: (روزنامہ دنیا) افسر شاہی کے رویے سے نالاں حکومتی ایم پی ایز کا علیحدہ دھڑا بنانے کا امکان ہے ، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض اراکین اسمبلی کی پہلی بیٹھک لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہوئی جس میں حکومتی ارکان نے پنجاب میں وفاق کی براہ راست مداخلت پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا
انہوں نے کہا کہ صوبائی افسروں کا تضحیک آمیزرویہ مزید برداشت نہیں کرسکتے ،ہم منتخب نمائندے ہیں ذاتی کام لیکر افسروں کے پاس نہیں جاتے بلکہ عوامی مسائل کے حل کیلئے جاتے ہیں مگر ہماری شنوائی نہیں ہوتی۔ ناراض ارکان کی بیٹھک میں طے ہوا کہ اپنے تحفظات سے اعلیٰ قیادت کو آگاہ کریں گے اور مطالبہ رکھیں گے کہ عثمان بزدار کو بااختیار بنائیں یا نیا وزیراعلیٰ لے کرآئیں، ناراض ایم پی ایز کا تعلق سرگودھا ، بھکر، وہاڑی ،چنیوٹ ، شیخوپورہ، حافظ آباد ، ڈی جی خان سے ہے ۔ناراض ایم پی ایز کی پہلی میٹنگ میں 15 ارکان شریک ہوئے ، ارکان کے تحفظات دور نہ ہوئے تو یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے ۔ اسوقت وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اسمبلی میں صرف 20 ممبران کی اکثریت حاصل ہے ۔دوسری جانب وزیر اطلاعات فیا ض الحسن چوہان نے کہا ایسی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ،چھوٹی موٹی شکایات تو اکثر ایم پی ایز اور ایم این ایز کو ہوتی رہتی ہیں،یہ کہنا کہ ان کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات نہیں ہوتی تو یہ غلط ہے ،ارکان اسمبلی کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات ہوتی رہتی ہے ،6 اضلاع کے ناراض ارکان اسمبلی میں غضنفر عباس،علی خاکوانی ،عامر شہانی ،احسن بھٹی ،اعجازاحمد بندیشہ،فیصل فاروق ،تیمور لالی ،خواجہ دائود،محی الدین کھوسہ،عمر اور خرم شامل ہیں۔ایم پی اے غضنفر عباس نے کہا پی ٹی آئی قیادت سے بالکل ناراض نہیں،وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے کوئی شکایت نہیں،سب ارکان اسمبلی دوست ہیں اور ملکر کھانا کھانے میں کوئی پابندی نہیں ،چیف سیکرٹری سے بھی کوئی شکایت نہیں