اسلام آباد: (سید ظفر ہاشمی) وزیر اعظم عمران خان کو ان کے اراکین قومی اسمبلی نے کچن کابینہ سے نکلنے اور دیگر اراکین اسمبلی کی طرف بھی توجہ دینے کا مشورہ دیدیا۔
گزشتہ روز تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایک بار پھر اراکین اسمبلی نے وزیر اعظم کے سامنے مسائل کے انبار لگا دیئے اور نوکریاں اور فنڈز دینے کا مطالبہ کیا۔ ارکان نے کہا ان کے پاس اپنے حلقے کے عوام کو دینے کیلئے کچھ نہیں، حلقوں میں جانے اور ووٹروں کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہے، نہ بیروزگاروں کو روزگار دینے کیلئے نوکریاں ہیں اور نہ ہی حلقے کے دیگر مسائل کے حل کیلئے فنڈز ہیں۔
ذرائع کے مطابق بہت زیادہ شور کرنیوالوں کی وزیر اعظم نے بات تک نہ سنی اور ان کو بات سنے بغیر ہی بٹھا دیا، ایک رکن قومی اسمبلی نے وزیر اعظم سے کہا آپ کچن کابینہ میں گھرے ہوئے ہیں اس کچن کابینہ سے باہر نکلیں یہ آپ کو غلط مشورے دے رہے ہیں، پارٹی میں اور بھی نوجوان اور باصلاحیت لوگ ہیں۔ ثنا اللہ مستی خیل نے بھی اراکین اسمبلی کو نوکریاں اور فنڈز دینے کا مطالبہ کیا تو وزیر اعظم نے انہیں بٹھا دیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے حکومتی ارکان قومی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کی مخالفت کی، جس پر تمام ارکان بول پڑے اور اعتراض کیا کہ فواد چودھری نے خود اپنے علاقہ کیلئے کینال منظور کروا لی، فواد چودھری ہمارے مطالبات میں نہ بولیں۔ وزیراعظم نے ارکان سے کہا احساس پروگرام شروع ہونے سے آپ لوگوں کے تحفظات دور ہو جائیں گے اور ناراض ووٹرز کو راضی کر سکتے ہیں، یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈی دے رہے ہیں جس سے سستی چیزوں کی فراہمی سے غریب آدمی کو فائدہ ملے گا اور آپ کے ووٹرز بھی مطمئن ہونگے۔
ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس میں ارکان کو فنڈز کا معاملہ حل کرنے اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے دفاتر کھلوانے میں کردار ادا کرنے کا یقین دلایا۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ملاقات کی جس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دریں اثنا پارلیمانی پارٹی کے تمام ارکان نے سروسز ایکٹ میں ترمیم کے حوالہ سے تینوں بلز کی متفقہ منظوری دی۔ اجلاس میں پاک آرمی، نیوی اورفضائیہ کے ایکٹس میں ترامیم پرمشاورت کی گئی جبکہ لیگل ٹیم نے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانیوالے بلزپربریفنگ دی۔