دبئی: (ویب ڈیسک) دبئی میں موجود ایک پاکستانی نے ایمانداری کی مثال کرتے ہوئے سب کے دل جیت لیے، پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے بھارتی طالبہ کی برطانیہ کا ویزا سمیت رہائش کا پرمٹ کارڈ، سٹوڈنٹ ویزا، متحدہ عرب امارات کا سٹیزن شپ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس سمیت دیگر چیزیں لوٹا دیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’گلف نیوز‘ کے مطابق دبئی میں ریچل روز نامی بھارتی طالبہ برطانیہ سے چھٹیاں گزارنے والدین کے پاس آئی ہوئی تھیں، وہ سالگرہ منانے دوستوں کے ساتھ باہر گئیں جہاں سے واپسی پر ٹیکسی میں اپنا پرس بھول گئیں۔
بھارتی طالبہ نے جس ٹیکسی میں سفر کیا تھا اس کا ڈرائیور پاکستانی لڑکا تھا جس کا نام مدثر تھا۔ مدثر نے کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ریچل کا پرس اسے واپس لوٹا دیا جس میں ریچل کا برطانیہ کا ویزا بھی شامل تھا۔
واقعے کے حوالے سے بھارتی طالبہ ریچل روزکا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تھیں اور جلدبازی میں پرس ٹیکسی میں ہی بھول گئیں جس میں ان کا برطانیہ کا ویزا سمیت رہائش کا پرمٹ کارڈ، سٹوڈنٹ ویزا، متحدہ عرب امارات کا سٹیزن شپ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس سمیت دیگر اہم دستاویزات کے ساتھ ساتھ ایک ہزار درہم شامل تھے۔
ریچل کے مطابق اتنے قیمتی کاغذات ٹیکسی میں بھول آنا بے حد پریشانی کی بات تھی، میرے پاس ان دستاویزات کی کوئی کاپی بھی نہیں تھی جبکہ میرے والدین اس وجہ سے مجھ بے حد ناراض تھے۔
ٹیکسی میں انتہائی اہم دستاویزات کھونے کے بعد بھارتی طالبہ نے پولیس کو اطلاع دی تھی کیونکہ اگلے ہی دن انہیں برطانیہ جا کر امتحان بھی دینا تھا۔
پاکستانی ڈرائیور مدثر خادم کا کہنا تھا کہ لڑکی کو چھوڑنے کے بعد انہوں نے 2 اور رائیڈز بھی لی تھیں جسکے بعد انہیں معلوم ہوا کہ کوئی اپنا پرس بھول گیا ہے۔
مدثر کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے فوراً پرس کھول کر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ معلوم ہوسکے کہ پرس کس کا ہے۔ بعد ازاں مدثر نے پولیس سٹیشن سے رابطہ کیا لیکن وہ پولیس سٹیشن جا کر بھی مایوس ہی ہوئے کیونکہ انہیں وہاں لڑکی کو ڈھونڈنے میں کوئی خاص مدد نہیں مل سکی تھی۔
ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اپنی ڈیوٹی ختم کرکے گھر جانے ہی والا تھا کہ ایک ڈیپارٹمنٹ سے کال آئی جس کے بعد انہیں ریچل کا نمبر اور اس کے گھر کا پتہ دیا گیا جہاں اس نے وہ پرس لوٹا دیا۔
مدثر کا کہنا تھا کہ بھارتی لڑکی کے والد پرس لوٹانے پر بہت خوش ہوئے اور انعام کے طور پر اسے 600 درہم دینے کی پیشکش کی مگر انہوں نے لینے سے منع کر دیا تھا۔
بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے بھارتی خاندان نے امارتی ایجنسی کو ایک خط بھی لکھا جس میں انہوں نے پاکستانی ڈرائیور مدثر خادم کی ایمانداری کی تعریف کی۔