اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایل این جی ریفرنس میں ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع، سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔
ایل این جی ریفرنس، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی و دیگرملزمان کو عدالت پیش کیا گیا، ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل حاضری سےاستثنیٰ کے باعث پیش نہ ہوئے۔عدالت نے چیئرپرسن اوگراعظمیٰ عادل، سابق چیئرمین سعید احمد کو حاضری یقینی بنانے کیلئے ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ایک مفرورملزم کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں کر سکتے، رپورٹ آ جائے پھر کارروائی آگے بڑھے گی۔ انہوں نے نیب سے مفرورملزم شاہد اسلام کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ عدالت نے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع کرتے ہوئے ایل این جی ریفرنس کی سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے پہلے اپنی پارٹی سے اختلافات کی تردید کی پھر شیخ رشید کے بیان پرتبصرہ بھی کر دیا، کہا نیا پاکستان ہے، لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جائے، نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا اب عوام بھگتیں، 70 روپے کلو آٹا بک رہا ہے،یہ اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں، آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں۔
وزیراعظم کے اس بیان پر کہ ان کا اپنی تںخواہ میں گزارا نہیں ہوتا شاہد خاقان نے کہا کہ تنخواہیں بڑھا دیں تو اچھا ہو گا، عمران خان خود تو ٹیکس ادا نہیں کرتے، حکومت کا ہر دن پاکستان کی عوام پر بھاری ہو گا۔ بد قسمتی سے اسمبلی چل نہیں رہی، الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے، اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے۔