راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی شہر کے مسائل حل نہ ہو سکے، شہر کی سڑکیں کھنڈر بن چکیں، سیوریج کا نظام خستہ حالی کا شکار ہے۔ نئی حکومت میں راولپنڈی کو دو وفاقی اور تین صوبائی وزیر ملے لیکن شہر کی قسمت نہ بدل سکی۔
پنجاب کا اہم شہر راولپنڈی سیاست کے بڑے کھلاڑیوں کا مسکن، عوام کی قسمت پھر بھی نہ بدلی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، سیوریج کا ناقص نظام، صحت کی سہولیات کا بھی فقدان ہے۔
نئے پاکستان میں دو وفاقی اور تین صوبائی وزیر راولپنڈی کے حصے میں آئے لیکن ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود شہر کے مسائل حل نہ ہوسکے، ڈیفنس روڈ، اڈیالہ، بند کھنہ، خرم کالونی اور ڈھوک کشمیریاں سروس روڈ سمیت شہر کی درجنوں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے،
سیوریج کے مسائل نے ناک میں دم کر رکھا ہے تو شہر کے باسی پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں جبکہ سردیاں شروع ہونے سے ہی گیس تاحال غائب ہے۔
شہر راولپنڈی مسائل کی آماج گاہ بن گیا تاہم صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کہتے ہیں کہ کروڑوں روپے شہر پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔
دعووں کے باجود شہر کا یورالوجی ہسپتال اب تک مکمل ہو سکا نہ ہی چلڈرن اینڈ ویمن ہسپتال کی تکمیل ہوئی ہے۔ لئی ایکسپریس وے کو راولپنڈی کے ٹریفک مسائل کا حل قرار دیا گیا لیکن منصوبہ شہریوں کے لیے خواب بن چکا۔