لاہور: (روزنامہ دنیا) بدقسمتی سے حکومت چل نہیں رہی ، ایاز امیر، بیوروکریسی پر انحصار خطرناک ، سلمان غنی پی ٹی آئی یکطرفہ فیصلے کر رہی ہے ، حسن عسکری، سیاسی مشیروں کی ضرورت، خاور گھمن
معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ تین لوگوں نے وزیر اعظم عمران خان کے گرد حصار کر رکھا ہے جن میں انکے پرنسپل سیکرٹری، باوردی معاون اور زلفی بخاری شامل ہیں ،ملک کے عملاً وزیر اعظم پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ہیں ،پنجاب کے چیف سیکرٹری بھی ان کے آدمی ہیں پروگرام "تھنک ٹینک " میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت عمران خان کا کوئی متبادل نہیں ہے کوئی لندن پلان نہیں ہورہا،نہ بھگوڑے واپس آرہے ہیں ،نہ حکومت تبدیل ہوگی ہمیں عمران خان کے ساتھ ہی گزارا کرنا پڑے گا، لیکن بدقسمتی سے حکومت چل نہیں رہی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا انداز سیاست پاکستانی سیاست کے لئے موزوں نہیں ہے اسے تبدیل کرنا ہوگا۔سیاسی تجزیہ کار،روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ ملک بے روزگاری ،مہنگائی اور غربت کی آگ میں جل رہا ہے مہنگائی زدہ عوام پریشان ہیں ۔اس وقت ملک کے اندر انارکی کی کیفیت ہے ،اپوزیشن پر بھی ایک پر اسرار خاموشی طاری ہے ۔عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم ہیں ، انہیں بڑی سنجیدگی دکھانا ہوگی، چودھری پرویز الٰہی کہتے ہیں جہانگیر ترین سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے ۔پھر نئی کمیٹی بنانے کی کیا ضرورت تھی ؟ وزیر اعظم منتخب ارکان اسمبلی سے مشاورت کریں ، بیوروکریسی پر انحصار خطرناک ہے ۔ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ اس وقت حکومت اور اتحادیوں میں اعتماد کا فقدان ہے ۔اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا عمل ضروری لیکن پی ٹی آئی یکطرفہ فیصلے کر رہی ہے ۔ تجزیہ کار ،دنیا نیوز کے اسلام آباد میں بیوروچیف خاور گھمن نے کہا کہ یہ سوال بہت اہم ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اتحادیوں سے خود کیوں نہیں ملتے ؟وزیر اعظم جب لاہور گئے تب بھی نہیں ملے ۔اصل حقیقت دو چار دن میں سامنے آجائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمرن خان کے ساتھ مسئلہ ہے کہ نان ایشو کو ایشو بنانا ان کے بائیں ہاتھ کا کام ہے ، نئی کمیٹیوں کی تشکیل کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے ۔ ق لیگ کے رہنمائوں کا غیر معمولی رد عمل بھی حیران کن ہے ۔عمران خان کو اچھے سیاسی مشیروں کی ضرورت ہے