اسلام آباد: (دنیا نیوز) دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی قراردادوں میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتے ہوئے قابض بھارتی افواج کے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں قائد ایوان شبلی فراز نے کشمیری عوام سے یکجہتی کی قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ یہ ایوان کشمیریوں کی قربانیوں پر عالمی ضمیر کے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی تحقیقات کرائی جائیں۔
قرارداد میں مطالبات کیے گئے کہ بھارت کالے قوانین واپس لے، کشمیر میں چھ ماہ سے جاری کرفیو ختم کیا جائے اور کشمیر پر او سی آئی کا خصوصی اجلاس فوری بلایا جائے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی نے بھی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ یہ قرارداد چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے بھارتی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت اور 7 دہائیوں سے کشمیریوں کی قربانیوں پر عالمی ضمیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
قرارداد میں پانچ اگست کے بھارتی اقدامات، کشمیری قائدین شبیر شاہ، یاسین ملک، میر واعظ عمر فاروق، آسیہ اندرابی اور سید علی گیلانی سمیت دیگر حریت رہنماؤں کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
قومی اسمبلی سے منظور قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف عالمی تحقیقات کرائی جائیں، بھارت کالے قوانین واپس، کرفیو ختم کیا جائے، ملٹری آبزرورز گروپ مقبوضہ کشمیر میں تعینات کیا جائے اور او سی آئی کا خصوصی اجلاس فوری بلایا جائے۔