اسلام آباد: (دنیا نیوز) قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک کا کہنا ہے کہ کشمیر کے معاملے پرحکومت اب اگر عالمی عدالت انصاف نہ گئی تو ہم پرائیویٹ پٹیشنز کے طور پر جائیں گے۔
قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک کا کشمیری حریت رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیر میں لوگ 6 ماہ سے زیادہ کرفیو میں ہیں۔ پاکستان کو اب جارخانہ انداز اپنانا چاہیئے۔ ہماری مسلم امہ کب جاگے گی، یہ وہ وقت ہے جب کشمیریوں پر ظلم سب سے زیادہ ہو گیا ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ آج کا دن کشمیری بہن بھائیوں کیساتھ یکجہتی کے اظہار اور انکے درد کو محسوس کرنے کا دن ہے، بہادر کشمیری شہیدوں کو سلام اور حریت رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھی مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جائے، دنیا کا غریب ملک گیمبیا تو آئی سی جے میں جا سکتا ہے مگر پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کیلئے کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج نے کرفیو کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 23 نوجوان شہید اور 800 سے زائد غائب کر دئیے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 1989 سے 2018 تک 94,644 کشمیری قتل کئے گئے، ان کا کہنا تھا کہ مودی سٹیٹس مین بنیں نہ کہ بالی وڈ کے ولن بن جائیں۔ سینٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ہم سفارتکاری میں کشمیر کے لئے اچھا رول پلے نہیں کر سکے۔