میونخ: (روزنامہ دنیا) پاکستانیوں کی اکثریت نے سرعام پھانسی دینے کی حمایت کی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پھانسی کی سزا دینے سے جرائم میں کمی نہیں ہوتی۔
جرمن نشریاتی ادارے کے سوشل میڈیا سروے میں ساڑھے 16 ہزار سے زائد صارفین نے شمولیت اختیار کی اور ان میں سے 94 فیصد نے سرعام پھانسی کے حق میں ووٹ دیا۔ اس سزا کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد محض 6 فیصد تھی۔ یہ سروے قومی اسمبلی میں ایک قرارداد کی منظوری کے تناظر میں کرایا گیا تھا۔
قرارداد میں کہا گیا تھا کہ بچوں سے جنسی زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ انسانی حقوق کی تنظیم جسٹس پراجیکٹ پاکستان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 1983 میں پپو نامی لڑکے کے قاتل کو لاہور میں سرعام پھانسی دی گئی تھی۔ اس کی لاش سارا دن لٹکی رہی لیکن نہ تو اس ملک میں اور نہ ہی لاہور میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور ان کے قتل کے واقعات ختم ہوئے۔