لاہور: (مجاہد شیخ سے) پنجاب پولیس کے ونگ ٹریفک پولیس میں تقریباً اڑھائی کروڑ روپے کی بدعنوانی اور کرپشن کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جس پر ڈی آئی جی رینک کے پولیس آفیسر کو انکوائری میں شامل کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سابق ڈی آئی جی ٹریفک اختر عباس کے دور میں دو کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ کرنے کے درست ذرائع ثابت نہیں ہو پائے۔ گاڑیوں کے آئل، آفس سٹیشنری اور بیوہ فنڈز کے پیسوں میں خورد برد کا انکشاف ہوا۔ جس پر خصوصی آڈٹ بھی کروایا گیا ہے، آڈٹ میں رقم خوردبرد ہونے کے اہم شواہد ملے ہیں۔
ڈی آئی جی اختر عباس کے بعد تعینات ہونے والے ڈی آئی جی فاروق مظہر نے آئی جی پنجاب کو انکوائری کرانے کی سفارش کی تھی۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی ٹریفک آفس میں تعینات اکاؤنٹس و دیگر عملے کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں، جن میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں اور اب ڈی آئی جی اختر عباس کا بیان بھی قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایڈیشنل آئی جی ڈی اینڈ آئی اظہر حمید کھوکھر کا کہنا تھا کہ انکوائری آفیسر اے آئی جی ڈسپلن کو مقرر کیا گیا ہے، شفاف انکوائری کی جائے گی اور کوئی بھی سینئر افسر معاملے میں ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت ایکشن لینے کی سفارش کی جائے گی۔