لاہور: ( اخلاق باجوہ سے ) وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اسمبلی حاضری میں شہباز شریف کو بھی مات دے دی اور اجلاس میں نہ آنے کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔
وزیراعلیٰ دوسرے پارلیمانی سال کے 6 اجلاسوں میں ایک مرتبہ بھی نہیں آئے ،وہ اسمبلی میں آخری مرتبہ 28 جون 2019ء کو دیکھے گئے۔ پنجاب میں تاریخ کی بد ترین مہنگائی ،آٹے کے سخت بحران اور کشمیر کی کشیدہ ترین صورت حال جیسے برننگ ایشوز کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا، انہوں نے ایوان میں مہنگائی کی وجوہات بیان کیں نہ ہی آٹے کے بحران پر وضاحت پیش کی، ایوان میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا نہ اپنی کارکردگی پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔
پنجاب اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال میں اب تک ہونے والے 6 اجلاسوں میں 3 حکومت اور 3 اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گئے ہیں، تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے اس معاملے پر کہا وزیر اعلیٰ ایوان میں آنا چاہتے ہیں لیکن پہلے اپوزیشن کو اپنا رویہ جمہوری کرنا پڑے گا، وزیراعلیٰ عوامی مسائل کے حل کیلئے روزانہ 18 گھنٹے کام کرتے ہیں، اپوزیشن نان ایشوز کی سیاست کر رہی ہے۔