اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام ہونا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا حامی ہوں۔
اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے تقریب میں نشست کے دوران سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور اس صورتحال میں اقوام متحدہ کے کردار کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ یہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ یہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مکمل احترام کیا جائے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا حامی ہوں۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس مسئلہ کے حل کیلئے مذاکرات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر نے دو رپورٹس کا اجرا کیا ہے جو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ٹھوس کردار ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ عزم ہے کہ ناصرف مقبوضہ کشمیر بلکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق خطرات درپیش ہیں: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
اس سے قبل انتونیو گوتریس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونیوالا دنیا کا بڑا ملک ہے، ہمارا مشترکہ وژن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے۔ پائیدار ترقی کے اہداف انسانی ترقی کیلئے ضروری ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ تعلیم، معیشت اور برابری ترقی کیلئے اہم ہیں۔ پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول تمام ممالک اور اقوام کیلئے ضروری ہے۔ پاکستان پائیدار ترقیاتی اہداف کیلئے کاوشیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ پاکستان کی پالیسی کا بنیادی حصہ ہے، کامیاب جوان پروگرام ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا منصوبہ ہے۔ پاکستان میں سب کیلئے صحت کی سہولیات کی فراہمی کے وژن سے متاثر ہیں۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کو صحت سمیت مختلف شعبوں میں چیلنجز درپیش ہیں۔ پائیدار ترقیاتی اہداف کیلئے کاوشیں اور کام کی رفتار کو تیز کرنا ہو گا، ترقی کے حصول میں دنیا کو بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر دنیا کیلئے خطرہ ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات درپیش ہیں۔ سیلاب اور قدرتی آفات سے پاکستان بہت متاثر ہوا ہے۔ پاکستان میں 80 فیصد پانی زراعت کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ پاکستان میں ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات لاحق ہیں۔
یو این سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عالمی قائدین موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے عالمی کانفرنس کا انعقاد برطانیہ میں ہونے جا رہا ہے۔ کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبہ قابل تعریف ہے، مقامی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مددگار ثابت ہونگے۔
قبل ازیں سیکرٹری جنرل سے پاکستان میں افغانستان، تاجکستان اور یمن کے مہاجرین نے ملاقات کی۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل نے کہا کہ افغان جنگ کے دوران 65 لاکھ مہاجرین پاکستان آئے، اس وقت 27 لاکھ مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں۔ تاجکستان، یمن اور افغانستان کے مہاجرین نے پاکستان میں زندگی، کاروبار سمیت دیگر امور سے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا۔ پاکستان مہمان نواز ملک ہے، پاکستان کی کاوشوں کو سراہنے آیا ہوں۔
انتونیو گوتریس اسلام آباد پہنچے تو اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم اور حکام نے ان کا استقبال کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات اور 6 بجے مشترکہ پریس کانفرنس ہوگی۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف سے ملاقات بھی شیڈول ہے، پاکستانی قیادت سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیرکے تمام پہلوؤں سے آگاہ کرے گی۔