کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ پریس کلب کے قریب خود کش بم دھماکے میں 8 شہید جبکہ 23 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
دہشتگرد واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے موقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق عدالت روڈ اور شارع اقبال کارنر پر مبینہ خود کش حملہ آور نے اس وقت خود کو اڑا دیا جب اسے پولیس اہلکاروں نے پریس کلب کے سامنے ہونے والے ایک مذہبی جماعت کے جلسے کی جانب جانے سے روکا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں بھی دہشتگرد عناصر نے کوئٹہ کے امن کو تار تار کرنے کی ناپاک کوشش کی تھی۔ جنوری میں کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں ہونے والے زودار دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور امام سمیت 15 افراد شہید جبکہ متعدد ہو گئے تھے۔
اس سے قبل جنوری میں ہی کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ پر گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول موٹر سائیکل بم دھماکا ہوا تھا جس میں دو شہری جاں بحق جبکہ 2 اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ کی اہم تجارتی شاہراہ میکانگی روڈ پر امن دشمنوں نے سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل کو اس وقت ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا جب فورسز کی گاڑی وہاں آ کر رکی۔
وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اورٖ غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
کوئٹہ:سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں خود کش دھماکا،امام اورڈی ایس پی سمیت 15 افراد شہید