راولپنڈی: (دنیا نیوز) بھارتی فوج نے ایل او سی کے کیانی سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سپاہی امتیاز علی شہید ہو گئے۔
پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی چیک پوسٹس کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کرکے 13 سال کی بچی زخمی کر دیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے نیزا پیر اور رکھ چکری سیکٹر پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی گولہ گرنے سے زخمی بچی کو قریبی مرکز صحت منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھارتی فوج نے کوٹلی کے گاؤں جبار، سندھارا، سنبل گلی اور دبسی کو نشانہ بنایا تھا۔ پاک فوج بھرپور جوابی کارروائی کرکے دشمن کی گنوں کو خاموش کرا دیا تھا۔
بھارتی فوج کی جانب سے جندروٹ اور نکیال سیکٹر میں مارٹرز اور بھاری توپ خانہ کا استعمال کیا گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں 2 بچوں اور 2 خواتین سمیت 10 شہری شدید زخمی ہوئے جنھیں قریبی طبی مراکز منتقل کیا گیا تھا۔
پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں بھارتی فوج کا میجر بھی شامل ہے۔
پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا تھا۔
دفتر خارجہ کے مطابق ضلع کوٹلی کے دیہاتوں میں 9 فروری کو بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔ بھارتی اشتعال انگیزی سے بچوں اور خواتین سمیت 10 معصوم شہری زخمی ہوئے تھے۔
پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے۔ ایل او سی پر کشیدگی بڑھا کر بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔