کراچی: (دنیا نیوز) رضویہ سوسائٹی میں رہائشی عمارت گرنے کے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی۔ لاش کی شناخت شمیم نامی خاتون سے کی گئی ہے۔
رضویہ سوسائٹی حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ دونوں خواتین آپس میں بہنیں ہیں، ان کی لاشوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والی خواتین کی شناخت سارہ اور حرا دختر عبدالرشید کے ناموں سے ہوئی ہے۔
عباسی شہید ہسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر سہیل خان کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 7 خواتین اور 3 بچے بھی شامل ہیں۔
عمارت میں کئی خاندان آباد تھے۔ ملبے سے پچیس سے زائد زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے تاہم مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق عمارت 3 سال پہلے تعمیر کی گئی لیکن بلڈر چار منزلہ عمارت پر اب پانچویں منزل بھی تعمیر کر رہا تھا۔ ریسکیو حکام کے مطابق ملبے تلے دبے دیگر افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
حکام کے مطابق علاقے میں بورنگ کی کھدائی عمارت گرنے کی وجہ بنی۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ بھی موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
پاک فوج کی انجینئرنگ کور بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہے اور سکینرز کے ذریعے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ کراچی میں دو سال میں عمارت زمین بوس ہونے کا چوتھا حادثہ پیش آیا ہے۔ حکومت کی جانب سے شہر کی چار سو عمارتیں مخدوش اور ڈیڑھ سو خطرناک قرار دی گئی لیکن انھیں خالی نہیں کرایا جا سکا ہے۔
دسمبر 2019ء میں ٹمبر مارکیٹ کے علاقے میں چھ منزلہ عمارت زمین بوس ہونے کا خوفناک منظر ہر ایک نے دیکھا۔ تاہم خوس قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فروری 2019ء میں ملیر جعفر طیار سوسائٹی میں صبح سویرے عمارت زمین بوس ہونے سے تین افراد کی جان گئی جبکہ تین افراد زخمی بھی ہوئے۔
جولائی 2017ء میں رات گئے لیاقت آباد نو نمبر کے علاقے میں تین منزلہ عمارت کے مکینوں پر قیامت ٹوٹ پڑی، اس حادثے میں چھ افراد جان سے گئے جبکہ درجن بھر زخمی ہوئے تھے۔