مہمند: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی، بلکہ قیمتیں مزید کم کرنے کی کوشش کریں گے، عوام اور انڈسٹری پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، ذخیرہ اندوزی کر کے پیسہ بنانے والوں کو نہیں چھوڑوں گا۔
مہمند میں جلسے عام سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیریوں کو 7 ماہ سے بھارتی فوج نے گھروں میں بند کر رکھا ہے، پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، اللہ تعالیٰ نے مشکل وقت میں صبر کو بہترین صفت قرار دیا ہے، مودی کا نظریہ انسانوں سے نفرت پر مبنی ہے، دعا ہے اللہ تعالیٰ کشمیریوں کو اس ظلم سے آزاد کرے، آر ایس ایس کے غنڈوں نے دلی میں مسلمانوں پر ظلم کیا، ساری دنیا نے دیکھا دلی میں پولیس سے ملکر مسلمانوں پر ظلم ہوا، مودی کا نظریہ سب اقلیتوں کیخلاف ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا پاکستان ایک عظیم نظریے کے تحت بنا تھا، چین دنیا میں سب سے تیزی سے اوپر جا رہا ہے، چین نے فیصلہ کیا غریب عوام پر پیسہ خرچ کرنا ہے، چینی حکومت نے غریب عوام کیلئے انڈسٹریاں لگائیں، پاکستان کے متعدد علاقے زیتون کی کاشت کیلئے بہترین ہیں، قبائلی علاقے میں صحت احساس پروگرام لا رہے ہیں۔
کھلاڑی نہ ہوتا تو جو حکومت ملی ڈیرھ سال میں چھوڑ کر جا چکا ہوتا: وزیراعظم
افغانستان میں امن معاہدے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا افغانستان میں امن کیلئے میرے دل سے دعا نکلتی ہے، ہماری کوشش ہے افغانستان میں امن ہو، 40 سال سے افغانستان کے لوگوں پر عذاب آیا ہوا ہے، اللہ کرے افغان امن کامیاب ہو، کوشش کروں گا افغان بارڈر کھلے تا کہ تجارت شروع ہو۔
وزیراعظم نے علاقے میں تھری اور فور جی سروس لانے کی ذمہ داری مراد سعید کو سونپ دی۔ انہوں نے کہا تھری اور فور جی سروس مراد سعید قبائل علاقوں میں لائیں گے، موبائل فون سے گھر بیٹھے بچوں کو تعلیم مل رہی ہے۔
عمران خان نے کہا گزشتہ حکومت نے بجلی کی پیداوار کیلئے 40 سال کے معاہدے کر رکھے ہیں، حکومت میں آئے تو گردشی قرضے بڑھ چکے تھے، قرض بڑھتے جا رہے تھے، مجبوراً بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں، بنگلادیش اور بھارت میں بجلی سستی، یہاں مہنگی ہے، بجلی اور گیس کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی، بلکہ قیمتیں مزید کم کرنے کی کوشش کریں گے، اپنے لوگوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنے دیں گے۔ انہوں نے کہا فکرنہ کریں مشکل وقت گزر گیا ہے، وعدہ کرتا ہوں ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، رپورٹ آنیوالی ہے کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کبھی بھی کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا جس کے حکمران کرپٹ ہوں، وسائل کی کمی کی وجہ سے کوئی ملک غریب نہیں ہوتا، ملک تب غریب ہوتا ہے جب حکمران پیسہ چوری کر کے باہر لے جاتے ہیں، کرپٹ حکمران ملک کا پیسہ چوری کر کے لندن، امریکا میں بڑے گھر لے لیتے ہیں، جن کے اکاؤنٹ، کاروبار اور محل بیرون ملک ہیں انہیں کبھی ووٹ نہ دیں، میرے اوپرالزام لگایا گیا کیا میں لندن بھاگ گیا ؟ 10 ماہ میں عدالت کو تمام دستاویزات دیں، جب چوری نہ کی ہو تو لندن بھاگنے کی ضرورت نہیں ہوتی، ملک اس لیے آگے نہ بڑھ سکا کیونکہ یہاں کرپٹ لوگ حکمران تھے۔