لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے نو منتخب صدر اشرف غنی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم نے لکھا کہ میں افغانستان کے صدر اشرف غنی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے ہر ممکنہ کوشش کرے گا۔
I want to congratulate Afghanistan s President Ashraf Ghani & look forward to working with him. Pakistan will do everything it possibly can to bring peace and stability in our region.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 9, 2020
اس سے قبل ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے میانوالی کے صحافی انوار حسین حقی کا انتقال پر اظہار افسوس کیا اور ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کی۔
Deeply saddened to hear of the passing of Anwaar Husain Haqqi, journalist from Mianwali, who joined me when most people ridiculed PTI. He stood with me and PTI through thick and thin. My prayers and condolences go to his family.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 9, 2020
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انوار حسین حقی ہر مشکل وقت میں میرے ساتھ کھڑے رہے، انوار حسین حقی نے اس وقت میرا ساتھ دیا جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں نو منتخب صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف اور سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے الگ الگ حلف اٹھا لیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کے صدارتی محل میں ہونے والی تقریب حلف برداری میں نومنتخب صدر اشرف غنی نے حلف اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کے نام پر حلف اٹھاتا ہوں کہ میں مذہب اسلام کی پاسداری اور حفاظت کروں گا اور آئین کی تکریم اور اس پر عملدرآمد کی نگرانی کروں گا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اشرف غنی کی تقریب میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد، امریکی سکیورٹی اہلکار، انتظامیہ اور نیٹو اتحاد کے متعدد ممالک کے سفارتکار، بیرون ملک سے آنے والے عمائدین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں اشرف غنی اور عبد اللہ عبد اللہ نے الگ الگ حلف اٹھا لیا
افغان میڈیا کے مطابق نو منتخب صدر اشرف غنی کی تقریب کے دوران کچھ سیاسی شخصیات نے شرکت نہیں کی، شرکت نہ کرنے والوں میں سابق صدر حامد کرزئی، عبدالرب رسول سیاف، یونس قانونی شامل ہیں۔
دوسری جانب اشرف غنی کے حلف اٹھانے کے منٹوں کے بعد ہی عبداللہ عبداللہ نے بھی حلف برداری کی تقریب منعقد کی جس میں انہوں نے اپنے آپ کو نومنتخب صدر قرار دے حلف اٹھایا۔
دریں اثناء افغانستان میں عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان سیاسی 24 گھنٹے طویل مذاکرات ناکام ہو گئے، امریکی نمائندہ خصوصی اتوار کو صدارتی آفس سے چیف ایگزیکٹو کے دفتر چکر لگاتے رہے۔
افغان میڈیا کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے ایگزیکٹو پرائم منسٹر کے عہدے، کابینہ میں 60 فیصد نمائندگی کا مطالبہ کیا، اشرف غنی نے عبداللہ عبدللہ کا مطالبہ مسترد کیا۔
افغان خبر رساں ادارے کے مطابق اشرف غنی نے عبداللہ کو کابینہ میں 40 فیصد نمائندگی، سلامتی کونسل میں ایک پوسٹ اور امن کونسل کی صدارت کی پیش کش کی تھی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق عبداللہ عبداللہ نے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے اور طاقت کے تقسیم کے نئے منصوبے کا مطالبہ بھی کیا۔
تقریب حلف برداری کے دوران فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، اس دوران اشرف غنی جذباتی ہو گئے اور کہا کہ میں نے کوئی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی، عام کپڑے پہنے ہیں، یہ سینہ اس ملک اور یہاں کے لوگوں پر قربان ہونےکے لیے تیار ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تقریب حلف برداری کے دوران مشتبہ طور پر دھماکے سنے گئے، حملے راکٹ حملوں کے ذریعے کیے گئے۔
دریں اثناء افغانستان کے نو منتخب صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا میکانزم طے پاگیا ہے، طالبان کے قیدیوں کی رہائی سے متعلق نوٹیفکیشن منگل کوجاری کیا جائے گا۔
دوسری طرف افغان صدر اشرف غنی نے دوہفتوں تک پرانی کابینہ کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کے بعد مشترکہ حکومت تشکیل دی جائے گی۔