پاکستان میں ابھی الارمنگ صورت حال نہیں: تھنک ٹینک

Last Updated On 04 April,2020 09:03 am

لاہور: ( دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کورونا چین سے شروع ہوا، چین والے پہلے مانتے نہیں تھے کہ حالات اتنے سنجیدہ ہو جائیں گے، جب انہیں یقین آیا تب انہوں نے لا ک ڈاؤن کیا اور تب اسے روکنے میں کامیاب ہو ئے۔

دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا امریکی صدر بھی پہلے ماننے کیلئے تیار نہیں تھے، اب کہتے ہیں کہ اسے روکنے میں کامیاب ہوئے بھی تو ایک لاکھ اموات ہو جائیں گی۔ پاکستان میں ابھی الارمنگ صورتحال نہیں۔ حکومت نے کہا کہ ہم ٹائیگرز کے ذریعے کورونا کیلئے کام کریں گے، کوئی کام بھی پیسوں کے بغیر نہیں ہو سکتا، اس کے بجائے آپ کے پاس انتظامیہ موجود ہے، ٹیچرز کی وسیع فوج موجود ہے، ان کے ذریعے تمام کام لیا جا سکتا تھا۔

روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹرسلمان غنی نے کہا کورونا چین سے شروع ہو کر ارد گرد کے ممالک میں پھیلا، انہوں نے اس پر قابو پا لیا، جن ممالک نے اسے سنجیدہ نہیں لیا، وہ اس کا شکار ہونے کے بعد زیادہ پریشان ہوئے۔

معروف تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا پاکستان میں اس سے قبل صحت کو اہمیت نہیں دی گئی، بجٹ میں اس کا حصہ بہت کم رکھا گیا۔ چین میں کورونا شروع ہوا تو وہ سنجیدہ نہیں تھے، اور پھر کسی کو یقین نہیں ہو رہا تھا کہ یہ امریکا، یورپ اور دور دراز علاقوں تک پھیل جائے گا، اس کی وجہ یہ تھی کہ یہ نئی چیز تھی۔ آپ کو مستقبل میں لوگوں کی صحت پر بہت توجہ دینی ہوگی۔

اسلام آباد میں دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کورونا سے قبل چین اور امریکا میں کولڈ وار چل رہی تھی، لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھوک اور بیماری سے بھی بچانا ہے، لوگوں کو قلت سے بچانا ہے ، ورنہ لوگ باہر آتے ہیں، اس وبا کی وجہ سے یو این او پر بڑا گہرا اثر آئے گا ۔ کراچی میں امام کے کہنے پر لوگ باہر نکل آئے، پھر کیا ہوا سب نے دیکھا ۔ حکومت نے عوام کی بھلائی کیلئے گھروں میں رہنے کا کہا ہے، پوری دنیا میں یہ مسئلہ ہے کہ وائرس سے بچنا بھی ہے اور لوگوں تک خوراک بھی پہنچانی ہے، کیونکہ یہ لمبی اننگ ہے۔
 

Advertisement