اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانوی ہم منصب ڈومینک راب سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں پیدا صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ کا برطانوی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ رابطہ کورونا وبائی چیلنج اور اس سے نمٹنے کیلئے متفقہ کوششوں کے حوالے سے کئے جانے والے رابطوں کا تسلسل ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے برطانوی وزیراعظم کی ہسپتال سے منتقلی پر انھیں مبارکباد دیتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور بورس جانسن کی عدم موجودگی میں بہترین قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے موثر اقدامات اٹھانے پر برطانوی وزیر خارجہ کی کارکردگی کو سراہا۔
وزیر خارجہ نے برطانوی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حالیہ وبا کے سبب برطانوی شہریوں کے کثیر جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہا تھا کہ برطانیہ سمیت دنیا بھر میں طبی عملہ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کورونا وبا سے متاثر مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے۔ موجودہ عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کا کردار قابلِ تحسین ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے مابین وطن واپسی کے منتظر شہریوں کی جلد واپسی کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے برطانوی ہم منصب کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب تک 7734 برطانوی شہریوں کو پی آئی اے کی 23 خصوصی پروازوں کے ذریعے برطانیہ بھجوا چکا ہے اور واپسی کے خواہاں دیگر برطانوی شہریوں کو بھی جلد برطانیہ روانہ کر دیا جائے گا۔
ڈومینک راب نے برطانوی شہریوں کی وطن واپسی میں معاونت فراہم کرنے پر حکومت پاکستان اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان سے مزید برطانوی شہریوں کی واپسی کیلئے چارٹڈ فلائٹس بھجوانے کی اجازت طلب کی جس پر وزیر خارجہ نے صورتحال کی نزاکت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ موجودہ وبائی چیلنج نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے لیکن ترقی پذیر ممالک کیلئے اس چیلنج سے نمٹنا انتہائی کٹھن ہے۔ اسی تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے کمزور معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں میں سہولت فراہم کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل اس وبائی چیلنج سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے بروئے کار لا سکیں۔ ہمیں توقع ہے کہ برطانیہ جی 20 کا اہم اور فعال رکن ہونے کے ناطے اس تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے حوالے سے دی گئی تجویز کا خیر مقدم کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے کورونا عالمی وبائی چیلنج سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔