خیبر پختونخوا میں ایک ماہ کے دوران کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیس سامنے آ گئے

Last Updated On 19 April,2020 09:22 am

پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں صرف ایک ماہ کے دوران کورونا وائرس کے ایک ہزار سے زائد کیس سامنے آ گئے، صوبہ میں زیادہ متاثرہ اضلاع میں پشاور، مردان، سوات اور بونیر شامل ہیں۔

 

کورونا وائرس جہاں ملک بھر میں پھیل رہا ہے وہیں خیبر پختونخوا میں بھی آئے روز مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، صوبہ میں کورونا وائرس کے پہلے کیسز 16 مارچ کو سامنے آئے، ایران سے واپس آنے والے 15 زائرین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

صوبہ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران کورونا وائرس کے ایک ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، زیادہ متاثرہ اضلاع میں صوبائی دارالحکومت پشاور میں تین سو سے زائد، مردان سو سے زائد، ضلع سوات اور بونیر میں ستر سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، اپردیر 62، کوہاٹ 50 اور دیگر اضلاع میں 40 سے کم کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

صوبہ میں کورونا وائرس پھیلنے کا سبب بیرون ممالک سے آنے والے مسافر بنے جس میں عمرہ ادائیگی کے بعد اور دبئی، شارجہ، برطانیہ اور دیگر ممالک سے آنے والے افراد سے مقامی سطح پر کورونا وائرس پھیل گیا جس میں احتیاطی تدابیر کو بھی نظراندازکرنا شامل ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے باعث صوبے میں وائرس کے بڑی سطح پر پھیلائو کو روکنے میں مدد ملی ہے تاہم حکومت کو عوام کی جان کی حفاظت کے لیے مزید سخت فیصلے بھی کرنا چاہیئے، ماسک اور سینی ٹائزر کا استعمال لازمی بنایا جائے۔

صوبہ میں کورونا وائرس سے پہلی موت 18 مارچ کو مردان کی یونین کونسل منگا جبکہ دوسری پشاور کے علاقے سفید ڈھیری میں ہنگو سے آئے مریض کی ہوئی، صوبہ میں اب تک 50 افراد وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلائو کی اہم وجوہات میں شہریوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر پرعملدرآمد نہ کرنا ہے جس کے لیے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔