اسلام آباد: (دنیا نیوز) ماہ رمضان کی برکتوں، رحمتوں کا آغاز ہوگیا، پہلے روزے پر گھروں میں سحری کا خصوصی اہتمام کیا گیا، کورونا کے باعث مساجد میں حکومتی ہدایات کےمطابق نماز تراویح ادا کی گئی۔
ملک بھر میں آج سے سمارٹ لاک ڈاؤن کے نظام پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا۔ وفاقی وزیر اسدعمر کا کہنا ہے کہ ٹیسٹنگ، ٹریکنگ، کورنٹین یا سمارٹ لاک ڈاؤن نظام کا پائلٹ ٹیسٹ لیا گیا، رمضان میں افطار اور سحر کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
ماہ صیام کے حوالے سے حکومت نے ایس او پیز پرعمل کرایا، سندھ میں تراویح کی ادائیگی گھروں پر ہوئی، کراچی میں کچھ مقامات پر نماز تراویح گھروں میں ادائیگی کی پابندی پر مکمل عمل نہ ہوسکا۔
سندھ میں افطاری کیلئے فروٹ چاٹ، سموسے اور پکوڑوں کے سٹالز لگانا منع ہے، روزے دار صرف ہوم ڈیلیوری کے ذریعے اشیاء منگوا سکتے ہیں، کریانہ سٹور اور سبزی کی دکانیں صبح آٹھ بجے سے شام پانچ تک کھلی رہیں گی، دودھ کی دکانوں کو رات آٹھ بجے تک کام کی اجازت ہوگی، شہری شام پانچ بجے سے رات آٹھ بجے تک گھروں سے نہیں نکل سکتے۔
پنجاب میں دودھ، دہی کی دکا نوں، کریانہ سٹوروں کو صبح دو بجے سے چار بجے تک کھولنےکی اجازت دیدی گئی، تندور اور بیکریاں بھی انہی اوقات میں کھلیں گی، کریانہ سٹورز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، پولٹری اور دودھ دہی کی دکانیں
صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں رہیں گے۔