پاکستان میں کورونا وائرس کے 14612 کنفرم مریض، اموات 312 ہوگئیں

Last Updated On 28 April,2020 11:35 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کا پھیلاؤ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، آئے روز ہلاکتیں اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق وبا میں مبتلا مریضوں کی تعداد 14612 جبکہ ہلاکتیں 312 ہو چکی ہیں۔

اب تک ملک بھر میں 157223 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 6417 لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے 435 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ 11 اموات رپورٹ ہوئیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 3233 افراد کورونا مرض سے مکمل صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ صوبہ پنجاب کی صورتحال سب سے خطرناک ہے جہاں کے مریضوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔

صوبہ پنجاب میں اس وقت 5730 افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہے۔ دیگر صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 5291، اسلام آباد میں 297، صوبہ بلوچستان میں 915، خیبر پختونخوا میں 1984، آزاد کشمیر میں 65 جبکہ گلگت بلتستان کے 330 کنفرم کیس ہیں۔

اموات کے لحاظ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی صورتحال کشیدہ ہے جہاں 104 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ صوبہ سندھ میں 92، صوبہ پنجاب میں 95، اسلام آباد میں 4، صوبہ بلوچستان میں 14 اور گلگت بلتستان میں اب تک 3 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔

اس موذی سے صحتیاب ہونے والوں میں آزاد کشمیر کے 35، بلوچستان کے 176، گگت بلتستان کے 222، اسلام آباد کے 36، خیبر پختونخوا کے 533، صوبہ پنجاب کے 1306 اور صوبہ سندھ کے 925 شہری شامل ہیں۔

پنجاب میں کورونا سے اب تک 95 افراد جاں بحق ہوئے: یاسمین راشد

صوبائی وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صوبے میں اب تک کورونا سے 95 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، سب سے زیادہ مریض لاہور میں ہیں جن کی تعداد 1384 ہے۔

وزیر صحت یاسمین راشد کا پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ پنجاب میں کورونا کے 1362 مریض صحت یاب ہوچکے، صوبے میں لیول تھری کی 7 لیبارٹریاں فنکشنل ہو گئی ہیں جبکہ مزید 3 لیبارٹریاں بنائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھا دی ہے، اب روزانہ 4 سے 5 ہزارٹیسٹ کر سکتے ہیں۔

لاہور میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد 1408 ہو گئی

لاہور میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد 1408 ہو گئی علاوہ ازیں پنجاب میں کورونا وائرس کے 204 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق 768 زائرین سنٹرز، 1925 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 86 قیدیوں، 2951 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 3، گوجرانوالہ 7، ڈی جی خان 9،جہلم میں 3، بھکر 2، فیصل آباد، قصور اور حافظ آباد میں ایک ایک قیدی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مزید برآں ڈی جی خان 221 زائرین، ملتان 457، فیصل آباد 23 اور گوجرانوالہ میں 42 کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

رائے ونڈ مرکز میں 815، شیخوپورہ 12، منڈی بہاوالدین 33، سرگودھا 145، میانوالی 7، وہاڑی 46، راولپنڈی 30، اٹک 16، جہلم میں 54 تبلیغی ارکان میں اب تک تصدیق ہعئی ہے۔ ننکانہ 28، گجرات 10، گوجرانوالہ 21، رحیم یار خان 56، بھکر 67، خوشاب 32، راجن پور 22، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 22، لیہ 38، مظفر گڑھ 61، ناروال 26، بہاولنگر 27، فیصل آباد میں 18 تبلیغی ارکان میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔ خانیوال 6، ملتان میں 126، ساہیوال 8، اوکاڑہ 2، پاکپتن 13، بہاولپور 43 اور لودھراں میں 106 تبلیغی ارکان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق عام شہروں میں سب سے ذیادہ لاہور میں کورونا وائرس کے 1408 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 13، قصور 58، شیخوپورہ 19، راولپنڈی 296، جہلم 55، اٹک 19،چکوال 4، گوجرانوالہ 154، سیالکوٹ 113، ناروال 15، گجرات میں 228 شہریوں میں تصدیق ہوئی ہے۔ حافظ آباد 28، منڈی بہاوالدین 30، ملتان 69، خانیوال 6، وہاڑی 49، فیصل آباد 57، چینیوٹ 11، ٹوبہ ٹیک سنگھ 7، جھنگ 38، رحیم یار خان 65، سرگودھا میں 53 شہریوں میں تصدیق۔ میانوالی 20، خوشاب 13، بھکر 10، بہاولنگر 12، بہاولپور 19، لودھراں 4، ڈی جی خان 26، مظفر گڑھ 23، لیہ 2، ساہیوال 2، اوکاڑہ 18 پاکپتن میں 7 کنفرم مریض ہے۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس سے اب تک کل 95 اموات، 1380 افراد صحتیاب، 22 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔ اب تک کل 75229 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

آئندہ ماہ کورونا وائرس کی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ملتان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے موثر نہ ہونے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے آئندہ ماہ صورتحال خطرناک شکل اختیار کر جائے گی۔ حکومت طبی عملے کو حفاظتی کٹس کی فراہمی کیساتھ ایس او پیز پر عملدرآمد کرائے۔

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایم اے ملتان کے عہدیدروں کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں پچھلے ایک ہفتہ سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمارے شعبہ صحت کے وسائل محدود ہیں جو مریضوں کی بہت بڑی تعداد کو علاج کی سہولیات دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اسی لیے کورونا سے بچاؤ کے حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹروں نے مزید کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی ہے، جسے پورا کرنے کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ اس موقع پر پی ایم اے کے عہدیداروں نے حفاظتی کٹس کی عدم دستیابی پر وزیر صحت سمیت متعلقہ حکام کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

پی ایم اے کے عہدیداروں نے کورونا وائرس سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور زیر علاج مریضوں کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔

کورونا کے سنجیدہ مریضوں کیلئے پلازما تھراپی شروع کرنیکا فیصلہ

کورونا وائرس کے سنجیدہ مریضوں کیلئے پی کے ایل آئی میں پلازما تھراپی کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ۔

تفصیل کے مطابق سی ای او میو ہسپتال اسد اسلم کہتے ہیں وینٹی لیٹرز پر موجود 5 سیریس مریضوں کو پلازما لگایا جائے گا، پلازمہ لگانے کے دو ہفتے بعد مریضوں کی حالت کو دیکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا پلازما تھراپی کامیاب رہی تو مزید مریضوں کو پلازما تھراپی کی جائے گی، علامات ظاہر نا ہونے والے مریضوں کو پلازما نہیں لگایا جائے گا۔

بلوچستان میں کورونا وائرس کے مقامی کیسز کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ

بلوچستان میں کورونا وائرس کے مقامی کیسز کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں مقامی آبادی کے رینڈم ٹیسٹنگ کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات 10 جبکہ وبا میں مبتلا افراد کی تعداد 800 سے زائد ہو چکی ہے، جن میں زیادہ تعداد مقامی سطح پر منتقل کیسز ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ رینڈم ٹسٹنگ سے کئی کیسز کا سامنے آئے ہیں۔

شہر کے مختلف علاقوں میں رینڈم ٹیسٹنگ سے عوام بھی مطمئن ہیں۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق 25 علاقے شہر میں ایسے ہیں جہاں وائرس کی مقامی سطح پر منتقلی کے حوالے صورتحال تشویشناک ہے جس کے لئے عوام کو احتیاط کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن پر مکمل عملدرآمد کی ضرورت ہے تاکہ اس وائرس کو زیادہ سے زیادہ پھیلنے سے روکا جا سکے۔

کورونا وائرس سے جاں بحق ہیلتھ ورکر کو شہید کا درجہ دیا جائیگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کورونا کے مریض کی دیکھ بھال کے دوران جاں بحق ہونے والے ہیلتھ ورکرز کو شہید کا درجہ دیا جائے گا۔


اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے وفاقی کابینہ میں اہم فیصلہ ہوا ہے۔ فرنٹ لائن ورکرز کے تحفظ اور فلاح وبہبود کے لیے حکومت فکرمند ہے۔ جاں بحق ہونے والے ہیلتھ ورکرز کے لیے 100 فیصد پنشن اور سرکاری گھر بھی برقرار رکھا جائے گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے ہیلتھ ورکرز کو شہید کے برابر امدادی پیکج دیا جائے گا، انھیں 30 لاکھ سے لے کر ایک کروڑ روپے تک کا امدادی پیکج دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو ہفتے سے کورونا سے اموات ایک ہی سطح پر ہو رہی ہیں۔ پچھلے چوبیس گھنٹے میں 20 اموات ہوئیں۔ پچھلے چوبیس گھنٹے میں 751 مریضوں کا اضافہ ہوا جن میں سے سب سے زیادہ کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے تو بیماری کم پھیلے گی۔ پاکستان میں 14 ہزار 80 کے قریب مریضوں کی تعداد ہے جن میں سے اب تک تین ہزار سے زائد صحت یاب ہو چکے ہیں۔