لاہور: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملکی معیشت طویل لاک ڈاؤن کی متحمل نہیں ہو سکتی، کاروباری طبقے کی پریشانیوں کا ادراک ہے۔
تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پہنچے جہاں پرنسپل سمز پروفیسر محمد ایاز نے کورونا وائرس کے سدباب پر بریفنگ دی۔ وزیر خارجہ نے اس موقع پر ایک ہزار ماسک، ایک ہزار حفاظتی کٹس اور دوسرا سامان ڈاکٹرز کے حوالے کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا کے خلاف طبی عملے کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وزیراعظم ہر لمحے کی پیش رفت سے آگاہ ہیں، ہمیں کورونا اور غربت کے خلاف لڑائی لڑنی ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کورونا وائرس کا چیلنج لمبا ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ چھ ماہ چلے یا اس سے زیادہ، اس معاملے پر مناسب حکمت عملی اختیار کرنی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج گھروں میں گھس کر کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے۔ ستم یہ ہے کہ لاشیں بھی نہیں دی جاتیں، اقوام متحدہ کو نوٹس لینے کا کہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ چینی اور گندم سکینڈل کی 3 ہفتے بعد رپورٹ سامنے آئے گی۔