اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایف ایم کینکٹ ڈیجیٹل پروگرام متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے مختلف فریقوں کے عالمی نقطہ نظر اور حکمت عملی کے لئے ماہرین سے مشاورت لی جائے گی۔
اس پروگرام کے تحت وزیر خارجہ دنیا بھر میں دانشوروں، ادیبوں، ماہرین تعلیم، مفکرین اورمحققین سے ویڈیو لنک کے ذریعے گول میز مباحثوں کی میزبانی کرسکیں گے۔ ایف ایم کینکٹ وزیر خارجہ کی عوامی سفارتکاری کے پروگرام کا حصہ ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت ”ایف ایم کنیکٹ- ڈیجیٹل” کا افتتاحی اجلاس جمعہ کو وزارت خارجہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں عالمی سوچ رکھنے والے قائدین نے شرکت کی۔
ایف ایم کنیکٹ ڈیجیٹل سیشن کے افتتاح کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی سوچ رکھنے والے قائدین کو مدعو کیا ہے تاکہ کورونا وبا کے بعد کے حقائق پر سوچ بچار ہو سکے اور اس کے عالمی، علاقائی، سیاسی، سماجی اور معاشی اثرات ومضمرات پر غور وخوض کیا جا سکے۔
ان تھاٹ لیڈرز میں ہارورڈ یونیورسٹی کے مذاکرات کے موضوع پر پروگرام کے شریک بانی اور اس شعبے میں دنیا میں مانے ہوئے ماہر ڈاکٹر ولیم اُرے بھی شامل ہیں۔
وہ اس وقت ہارورڈ مذاکراتی منصوبے کے سینئر فیلو اور نامور لکھاری کے طورپر دنیا بھر میں معروف ہیں۔ سنگاپور کے سفارتکار، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سابق صدر اور ماہرتعلیم پروفیسر کشور محبوبانی کو بھی مدعو کیا گیا ہے جو سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کے ایشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے۔آر۔آئی) کے ممتاز فیلو ہیں۔
بوسٹن یونیورسٹی کے فریڈریک ایس پارڈی سکول برائے عالمی مطالعہ کے پروفیسر ڈاکٹر کیوین پی گلاگھر بھی ’ایف ایم کنیکٹ ڈیجیٹل:ٹھاٹ لیڈرز کے اس اجتماع میں شریک ہوں گے۔
ڈاکٹر کیوین گلوبل ڈویلپمنٹ پالیسی سینٹر کے سربراہ ہیں۔ بوسٹن یونیورسٹی کے فریڈریک ایس پارڈی سکول برائے عالمی مطالعہ کے ڈین ڈاکٹر عادل نجم بھی مہمانوں میں شامل ہیں۔’ایف ایم کنیکٹ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے پبلک ڈپلومیسی اقدام کا حصہ ہے۔