لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کا پھیلاؤ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا، آئے روز ہلاکتیں اور مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق وبا میں مبتلا مریضوں کی تعداد 30334 جبکہ ہلاکتیں 659 ہو چکی ہیں۔
پہلی بار ایک ہی روز ایک ہزار نو سو اکیانوے نئے کیس سامنے آ گئے۔ اب تک ملک بھر میں 283517 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 13341 لوگوں کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے 869 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ 20 اموات رپورٹ ہوئیں۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 8036 افراد کورونا مرض سے مکمل صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ صوبہ سندھ کی صورتحال سب سے خطرناک ہے جہاں کے مریضوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔
صوبہ پنجاب میں اس وقت 11093 افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ دیگر صوبوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں 11480، اسلام آباد میں 641، صوبہ بلوچستان میں 1935، خیبر پختونخوا میں 4669، آزاد کشمیر میں 86 جبکہ گلگت بلتستان کے 430 کنفرم کیس ہیں۔
اموات کے لحاظ سے صوبہ خیبر پختونخوا کی صورتحال سب سے زیادہ کشیدہ ہے جہاں 245 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
صوبہ سندھ میں 189، صوبہ پنجاب میں 192، اسلام آباد میں 4، صوبہ بلوچستان میں 24 اور گلگت بلتستان میں اب تک 4 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔
اس موذی سے صحتیاب ہونے والوں میں آزاد کشمیر کے 60، بلوچستان کے 242، گگت بلتستان کے 303، اسلام آباد کے 72، خیبر پختونخوا کے 1126، صوبہ پنجاب کے 4220 جبکہ صوبہ سندھ کے 2020 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔
لاہور شہر میں وائرس سے کورونا متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 375 ہوگئی
لاہور میں مزید 291 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ پنجاب میں کورونا کے 622 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہزار 93 تک جا پہنچی ہے۔
پنجاب میں کورونا مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد کے سبب حکومت پنجاب نے ہوم آئیسولیشن کیلئے قواعد وضوابط جاری کر دئیے ہیں۔ اس مقصد کیلئے خصوصی کمیٹی بنے گی جو گھر کے کمروں اور اہلخانہ کی تعداد کی جانچ کے بعد اجازت دے گی۔ کورونا کی ہلکی علامات والا مریض ہوم آئیسولیشن کا اہل ہوگا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ہوم آئسولیشن کی اجازت دے دی، نوٹیفکیشن جاری
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہوم آئسولیشن کی اجازت دے دی ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ اور ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کی سفارشات پر باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مطابق ہوم آئسولیشن کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ایس او پیز کو مد نظر رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت پنجاب نے ہوم آئیسولیشن کیلئے قواعد و ضوابط جاری کئے جس کے مطابق ہوم قرنطینہ کیلئے خصوصی ہوم آئیسولیشن کمیٹیاں بنیں گی، جس مریض میں کورونا کی ہلکی علامات ہوں گی وہی ہوم قرنطینہ کا اہل ہوگا۔
سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری صحت نے ایس او پیز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق ہوم قرنطینہ کیلئے خصوصی ہوم آئیسولیشن کمیٹیاں بنیں گی، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر ہوم آئیسولیشن کمیٹی کے اراکین کو نامزد کرے گا، ضلعی ہوم آئیسولیشن کمیٹی کی سربراہی اسسٹنٹ کمشنر کرے گا۔ کمیٹی میں محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے اہلکار شامل ہوں گے، شہری اور دیہی یونین کونسل کی سطح پر سب کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی، کمیٹی ہوم آئیسولیشن کیلئے گھروں کے سائز اور اہلخانہ کی تعداد کی جانچ کے بعد اجازت دے گی جس مریض میں کورونا کی ہلکی علامات ہوں گی وہی ہوم قرنطینہ کا اہل ہوگا۔
کورونا وائرس کے باعث اگر مریض کی حالت خراب ہو تو اسے ہوم قرنطینہ کی اجازت نہیں ہوگی، اجازت سے پہلے کورونا مریض اور دیگر اہلخانہ کی تعلیم، کورونا کے بارے میں عام آگہی، ہوم آئیسولیشن کی بنیادی ضروریات کے بارے علم کو بھی پرکھا جائے گا، ہوم آئیسولیشن میں مریض روزانہ اپنی صحت کے متعلق اپڈیٹس محکمہ صحت کو بھجوانے کا پابند ہوگا۔
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست مزاری بھی کورونا کا شکار ہوگئے
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست مزاری بھی کورونا کا شکار ہوگئے۔ کہتے ہیں نجی لیب سے ٹیسٹ کرایا جو منفی آیا۔ سرکاری لیب سے کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے اس بات کی تصدیق ہے کہ ان کی طبیعت بہت بہتر ہے۔ ان میں کورونا کی کوئی بظاہر علامت نہیں ہے اور چند روز میں دوبارہ ٹیسٹ کروائیں گے۔ اس حوالے سے ڈپٹی سپیکر نے خود سیلف آئسولیشن اختیار کر لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اللہ کے رحم و کرم سے جلد صحت یاب ہو جاوں گا۔ عوام کی دعائیں میرے ساتھ ہیں اور احتیاطی تدابیر پر بھی عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔