امراضِ قلب اور کورونا وائرس

Last Updated On 10 May,2020 07:31 pm

لاہور: (دنیا نیوز) دنیا میں بہت سے لوگوں کو دل کے مسائل کا سامنا ہے۔ ذیل میں کووڈ 19 اور امراض قلب کے درمیان تعلق کو سوالاً جواباً پیش کیا جا رہا ہے۔

مجھے دل کا مسئلہ ہے، کیا دوسروں کی نسبت میں کووڈ 19میں جلد مبتلا ہو جاؤں گا؟

نہیں، اس وائرس کی انفیکشن کسی کو بھی ہو سکتی ہے، البتہ جن افراد کو پہلے سے صحت کے مسائل ہوں ان میں انفیکشن کی شدت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ تاحال کووڈ 19 میں مبتلا ہونے والے بیشتر افراد کو کم شدت کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ ان میں گلہ خراب ہونا، کھانسی، جسم میں درد اور بخار شامل ہیں۔ البتہ بعض افراد (تقریباً 5 فیصد) کو سینے کی انفیکشن یا نمونیا ہو جاتا ہے۔ ابھی تک یہ بات طے نہیں کہ دل کے مریضوں کو نمونیا کا امکان زیادہ ہوتا ہے یا نہیں تاہم خدشہ ضرور ہے کیونکہ فلو اور دوسرے وائرسز سے انہیں سینے کی نسبتاً جلد انفیکشن ہو جاتی ہے۔

کیا دل کے مریضوں کو کووڈ 19 سے زیادہ خطرہ کیوں ہوتا ہے؟

جہاں تک اس انفیکشن میں مبتلا ہونے کا تعلق ہے تو کوئی فرق نہیں۔ یہ وائرس متاثرہ فرد کی کھانسی، چھینک یا بولنے سے منہ یا ناک سے نکلنے والے چھینٹوں کے ساتھ باہر آتا ہے۔ یہ بیرونی سطحوں جیسا کہ میز اور دروازوں کے ہینڈل پر کئی گھنٹوں، یہاں تک کہ کئی دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے۔ جب یہ جسم میں داخل ہو جاتا ہے تو یہ پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور جسم میں سوزش کے خلاف ردعمل پیدا کرتا ہے۔ اس سے نظام قلب پر دباؤ دو طرح سے بڑھتا ہے۔ اول، پھیپھڑوں کی انفیکشن سے خون میں آکسیجن کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ دوم، وائرس سے پیدا شدہ سوزش سے فشار خون کم ہوتا ہے جس سے فشار خون کم ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں دل کو تیز دھڑکنا پڑتا ہے تاکہ اہم اعضا کو آکسیجن کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

امراض قلب میں مبتلا افراد کو کن مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے؟

ہم جانتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کے لیے یہ پریشان کن صورت حال ہے، بالخصوص جنہیں پہلے سے صحت کے مسائل درپیش ہیں۔ کورونا وائرس (کووڈ19-) میں مبتلا بیشتر افراد کو کم شدت کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور وہ پوری طرح صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ دل اور گردش خون کے مسائل سے اس بات کا امکان نہیں بڑھتا کہ آپ اس وائرس میں دوسروں کی نسبت جلد مبتلا ہو جائیں گے۔ البتہ دل کے مسائل کا مطلب ہے کہ وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں آپ میں زیادہ پیچیدگیاں پیدا ہونے کا امکان ہے، اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔

دل کے بعض مریضوں کو کورونا وائرس سے شدید بیمار ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ان صورتوں میں خطرہ مزیدبڑھ جاتا ہے؛ کبھی ٹرانسپلاٹ ہواہو، جس میں دل کا ٹرانسپلانٹ شامل ہے۔ خاتون حاملہ ہو اور دل کا پیچیدہ مسئلہ درپیش ہو۔ ایسی صورت میں آپ کو گھر ہی پر رہنا چاہیے۔
علاوہ ازیں ان صورتوں میں خطرہ بڑھ جاتا ہے؛ دل کا مرض ہو اور عمر 70 سال سے زیادہ ہو، دل کے مرض کے ساتھ پھیپھڑوں یا گردوں کا مرض ہو، دل میں درد رہتا ہو، دل کے والو کا مرض ہو، کارڈیومیوپیتھی کا مسئلہ ہو یا کونجینیٹل ہارٹ ڈیزیز ہو۔

ذیابیطس، دمہ، فالج ،موٹاپے کے مریضوں اور تمباکو نوشی کرنے والوں کو خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے۔

جن افراد کو بلند فشار خون کا مسئلہ ہوتا ہے ان میں کووڈ 19- سے موت کی شرح زیادہ دیکھی گئی ہے۔ البتہ ضروری نہیں کہ بلندفشار خون کا ہر مریض شدید علامات کا شکار ہو۔

تحریر: رضوان عطا