لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز میں ڈیڈلاک برقرار ہونے سے ٹرانسپورٹ کا پہیہ نہ چل سکا، لاہور سمیت مختلف شہروں میں بس ٹرمینلز خالی ہونے سے مسافر خوار ہوگئے۔
لاہور کے لاری اڈے پر سواریوں کی کم تعداد کے باعث بسوں کی روانگی میں تاخیر ہے، یتیم خانہ چوک اور بند روڈ پر اے سی کوچز کے اڈے بدستور بند ہیں، اے سی کوچز مالکان کی نمائندہ تنظیم حکومتی شرائط پر بسیں چلانے سے انکار کر چکی ہے۔ سٹی بس ٹرمینل سکندریہ کالونی، جناح ٹرمینل ٹھوکر سے بھی بسیں نہ چلیں، مسافر غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔
فیصل آباد میں ٹرانسپورٹرز اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، ٹرانسپورٹرز ایس او پیز میں نرمی اور کرائیوں میں کمی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، بس اڈوں پر موجود مسافر کئی کئی گھنٹے انتظار کے بعد واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔
ملتان کے جنرل بس سٹینڈ پر ٹرانسپورٹرز نے حکومتی شرائط کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد ممکن نہیں، اگر دو سیٹوں پر ایک مسافر بٹھانا ہے تو ہمیں کرایہ ڈبل لینے دیا جائے، بہاولنگر، صادق آباد، ڈی جی خان کے لئے سٹینڈ پر بسیں موجود ہیں۔
اسلام آباد کا فیص آباد بس اڈہ بند ہے۔ پشاور میں ڈیڑھ ماہ سے بند پبلک ٹرانسپورٹ بحال ہوگئی ہے، ٹرانسپورٹرز کی من مانیاں جاری ہیں، پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود کرائے کم نہیں کیے۔
کوئٹہ میں حالات کے پیش نظر صوبائی حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ نا کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز کے بغیر ٹرانسپورٹ کھولنے سے کورنا دیہاتوں تک پھیل سکتا ہے۔