کراچی: (دنیا نیوز) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے کی رپورٹ سے متعلق سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، افواہوں پر یقین نہ کیا جائے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) ایئرپورٹ کے اطراف میں بننے والی بلڈنگوں کا ذمہ دار ہے۔ دنیا کے کسی بھی ملک میں ایئرپورٹ کے اطراف میں 5، 5 منزلہ بلڈنگیں نہیں ہیں۔ ایئرپورٹ کے اطراف میں جن اداروں اور ٹھیکداروں نے بلند عمارتیں بنوائیں، ان کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے کو ٹھیک کرنا اور انکوائری میں شامل کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔ یہ ادارہ وزیراعلیٰ کے ماتحت ہے۔ مراد علی شاہ ایس بی سی اے کو ٹھیک کریں، جہاں ہمارے تعاون کی ضرورت پڑی، ہم تعاون کریں گے۔
عمران اسماعیل نے بتایا کہ ڈی این اے کے ذریعے میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ جہاں ورثا میت کی شناخت کر لیتے ہیں اسے فوری طور پر ریلیز کر دیا جاتا ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق مل کر کوشش کر رہے ہیں کہ جلد از جلد لواحقین کو ان کے پیاروں کی میتیں حوالے کی جائیں۔ تمام حکام سے روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا کا حل نہیں ہے۔ میں پہلے دن سے اس کا مخالف ہوں۔ یہ اقدام وہاں کیا جاتا ہے جہاں کوئی پلان ہو۔ پوری دنیا آج وہی بات کر رہی ہے جو وزیراعظم پہلے دن سے کر رہے تھے۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے متاثرین کو جلد سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ طیارہ حادثے سے متاثر ہونیوالے گھروں کی تعمیر کے اخراجات حکومت برداشت کریگی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی نےعید کے چاند کا اعلان کیا۔ وزیراعظم کا رویت ہلال کمیٹی ختم کرنے کا نہ کوئی پروگرام ہے نہ ہی وہ ایسا چاہتے ہیں۔