اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر قانون فروغ نسیم عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے، وزیراعظم نے استعفی منظور کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس میں وفاق کے وکیل کے طور پر پیش ہونگے۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر دیا، ان کے کیس لڑنے تک وزارت قانون کا قلمدان وزیراعظم کے پاس رہے گا۔ فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وہ عدلیہ اور ججز کا بہت احترام کرتے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سمیت ان کا کسی جج، بار کونسل یا وکیل سے ذاتی عناد نہیں، وزیر قانون کی حیثیت سے قرآن، حدیث، آئین و قانون کی روشنی میں فیصلے کیے۔
شہزاد اکبر، فروغ نسیم اور انور منصور نے بدنیتی پر ریفرنس تیارکیا: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
خیال رہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے صدارتی ریفرنس کے خلاف نئی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جس سوال کیا گیا کہ کیا شہزاد اکبر نے اپنے اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کیے ؟ شہزاد اکبر، فروغ نسیم اور انور منصور خان نے بدنیتی پر ریفرنس تیار کیا، خود مختار بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانا قانون میں درج نہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست میں سابق اٹارنی جنرل کا ججز کیخلاف بیان ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اپیل بھی کی، وزیر قانون نے 18 فروری کو انور منصور خان کے ججز کیخلاف بیان کی مخالفت کی نہ ہی اسے روکا۔