جس نرسری کی پیداوار نواز، اسی کی عمران ہیں: تھنک ٹینک

Last Updated On 04 July,2020 08:51 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان خود مائنس ون جیسی چیزوں کو ہوا دے رہے ہیں، نواز شریف جس نرسری کی پیداوار تھے یہ بھی اسی نرسری سے آئے ہیں، اس نرسری میں پلنے والے پہلے آنکھ کا تارا ہوتے ہیں پھر سکیورٹی رسک بن جاتے ہیں اور پھر نیا گملا تیار کرلیا جاتا ہے، اس میں نیا پودا لگا دیا جاتا ہے، عمران خان کو پوری باغبانی کے ساتھ بٹھایا گیا۔

پروگرام  تھنک ٹینک  کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میرے خیال میں اب باغبانی بند ہونی چاہئے اور سیاست کو ایسے چلنے دیا جائے جیسے چل رہی ہے، باغبانی کرنیوالے بھی باغبانی میں ناکام ہوچکے ہیں۔

روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا ہے کہ نواب زادہ نصر اللہ خان کہتے تھے کہ ہمارے کیمپ ناگزیر لوگوں سے بھرے پڑے ہیں، یہاں کوئی ناگزیر نہیں ہے، حکومتی کیمپوں سے ناکامی کی چیخیں نکل رہی ہے، یہ کام فواد چودھری کے انٹرویو سے شروع ہوا، ایک وزیر کہتے ہیں کہ اب ہاتھ اور زبان نہیں رکیں گے۔ ناکامی کی چیخ بڑی خطرناک ہوتی ہے، وزیر اعظم نے جس معاملے میں ہاتھ ڈالا کام الٹا ہوگیا۔ پاکستان میں ایشو مائنس ون نہیں حکومتی ناکامی ہے۔

ماہر سیاسیات حسن عسکری نے کہا ہے کہ مائنس ون کوئی نئی بات نہیں ہے، اس سے کوئی حل نکلنے والا نہیں، پہلے بھی اس سے کوئی حل نہیں نکلا تھا۔ اگر حکومت مائنس ون چاہتی ہے تو تحریک عدم اعتماد لے آئے، دوسرا راستہ تحریک ہے۔

اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایسی کوئی بات نہیں چل رہی کہ مائنس ون ہوگا، ابھی بھی شہباز شریف اور بلاول بھٹو اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں، دونوں اشارے کے انتظار میں ہیں، سیاستدان تنقید ضرور کریں لیکن ایک دوسرے کو برداشت بھی کریں، نرسریاں لگانے والے تو انتظار میں ہیں۔
 

Advertisement