اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کے ہاتھی کاون اور دیگر جانوروں کی محفوظ مقام پر عدم منتقلی کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعظم بھی کاون ہاتھی سے متعلق بات کر چکے کہ کیسے اس پر ظلم ہوا ؟ آپ لوگ وزیر اعظم کو بتاتے کیوں نہیں کہ وائلڈ لائف سے متعلق قوانین موجود ہیں۔ چیف کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ جانوروں کو متبادل جگہ پر لے جانے کے لئے وائلڈ لائف کو زمین دیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت یہ چڑیا گھر ہی ختم کرنے کا فیصلہ دے چکی ہے، یہ جانور اسلام آباد میں رکھے ہی نہیں جا سکتے، چڑیا گھر سے متعلق فیصلے کو کسی نے چیلنج بھی نہیں کیا پھر عمل کیوں نہ ہوا ؟۔
عدالت نے کہا کہ جانوروں کی محفوظ پناہ گاہ میں منتقلی کے لئے مہلت میں توسیع نہیں دیں گے، تمام فریقین پیر کے روز تک مسلے کا حل نکالیں، جانوروں کی منتقلی اور وائلڈ لائف قوانین پر عملدرآمد کا لائحہ عمل تیار کیا جائے۔