اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ 149 فلار ملز گندم کی چوری میں ملوث پائی گئیں، ملزمان سے 190 ملین کی ریکوری کی گئی، شوگر کمیشن سے پہلے آج تک کوئی رپورٹ پبلک نہیں ہوئی۔
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا مائنس ون کی خواہش پنجاب میں پوری ہوسکتی ہے نہ ہی اسلام آباد میں، میاں صاحب کی جان نہیں چھوٹنی، ری ٹرائل بھی ہو گیا تو احتساب عدالت میں کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا شوگر کمیشن رپورٹ پر سٹے خارج ہونے کے بعد اقدامات کرنے ہیں، حکومت نے نیب کو ریفرنس بھیج دیا ہے، شوگر سیل معاملے کی تحقیقات کا سٹیٹ بینک کو کہا گیا ہے، سٹیٹ بینک شوگر سیل معاملے کی تحقیقات کرے گا۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 860 روپے ہے، وزیراعظم آٹے سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کی صدارت کرتے ہیں، کسی حکومتی بندے کے بغیر ملزایسا نہیں کرسکتیں، محکمہ خوراک کے 156 افراد گندم کی چوری میں ملوث تھے، محکمہ خوراک کے 156 افراد کیخلاف کارروائی ہو رہی ہے، 60 سے 70 سرکاری افراد براہ راست ملز کے ساتھ ملوث ہیں، حکومتی سبسڈی کے تحت 667 آٹا ملز کو گندم فراہم کی گئی۔