بارش سے کراچی ڈوب گیا، سیلابی صورتحال، کشتیاں چلنے لگیں، دو افراد جاں بحق

Last Updated On 27 July,2020 11:31 pm

کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں مسلسل دوسرے روز ہونے والی موسلا دھار بارش سے کئی علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند، لوگوں کو شدید مشکلات، کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

تفصیل کے مطابق کراچی کے علاقے ضلع وسطی، شرقی اور غربی میں موسلا دھار بارش سے ہر طرف پانی ہی پانی کھڑا ہو چکا ہے۔ انتظامیہ اس ساری صورتحال میں غائب ہے۔ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، حیدری، عائشہ منزل، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، اورنگی ٹاؤن، نیو کراچی اور سہراب گوٹھ سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش نے سب جل تھل کر دیا۔ لیکن انتظامیہ آج بھی غائب ہے۔

شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات آج بھی رپورٹ ہوئے۔ بلدیہ سپارکو روڈ پر کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ ادھر ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔

کراچی میں بارشوں کے بعد اورنگی ٹاؤن میں سیلابی صورتحال ہے۔ لوگوں کو گھروں سے نکالنے کیلئے کشتیوں کی مدد لی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ نشیبی علاقوں میں ایسی صورتحال ہے۔ ایک، دو گھنٹے میں پانی نکل جائے گا۔ نارتھ ناظم آباد کا کافی علاقہ کلیئر ہے۔ ہماری ساری ٹیمیں کام کرنے میں لگی ہوئی ہیں، جلد ساری صورتحال بہتر ہو جائے گی، اس وقت کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔

ادھر بارش شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ کے الیکٹرک کے 280 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں۔ اورنگی ٹاؤن، بلدیہ، سعید آباد، نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، سائٹ، لیاقت آباد، گلشن معمار، نصرت بھٹو کالونی، نارتھ کراچی، قصبہ، علی گڑھ ، منگھو پیر، ہحرت کالونی، ریلوے سوسائٹی، احسن آباد، موچکو، ملیر، کھوکھراپار، شاہ لطیف ٹاؤن، بن قاسم، گڈاپ، سہراب گوٹھ، پاپوش نگر، مجاہد کالونی، گڈاپ، کاٹھور احسن آباد، شریف آباد، کریم آباد، عزیز آباد، جوہر آباد، سعود آباد، ایف سی ایریا اور موسیٰ کالونی سمیت دیگر علاقے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔

کے الیکٹرک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہری بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔ شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔ بارش اور کھڑے پانی میں پانی کی موٹر جیسے برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔ قربانی کے جانوروں کو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ باندھنا خطرناک ہے۔ مویشیوں کیلئے ہینگر لائٹس، کنڈے اور غیر محفوظ بجلی کا انتظام حادثات کا سبب بن سکتا ہے۔

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل سے میئر کراچی اور میئر حیدر آباد کی ملاقات ہوئی ہے جس میں انھیں حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ گورنر سندھ نے دونوں رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیراعظم سے بات کرکے آئندہ بارشوں کیلئے جامع حکمت عملی تیار کریں گے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے مطالبہ کیا کہ وفاق کراچی کی صورتحال کا نوٹس لے۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے بارش کی تباہ کاریوں سی نمٹنا مشکل ہے۔ میئر حیدر آباد طیب حسین کا کہنا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ حیدر آباد کے پاس فنڈز کی شدید کمی ہے۔ بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔
 

Advertisement