اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے پٹرول بحران کے ذمہ داروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا چینی اور گندم بحران ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں پٹرول بحران کیلئے کمیشن قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ پی آئی اے کے چارٹر لائسنس اور ایریل ورک کی تجدید اور اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے ورکرز کے تحفظ بل کی بھی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پٹرولیم بحران پر انکوائری کمیشن کے سربراہ اور اراکین کا تقرر جلد کرلیا جائیگا، گندم اور چینی کی فراہمی ہر حال میں یقینی بنائی جائے، صوبائی حکومتیں مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے بتایا کہ وزیراعظم نے میڈیا کے واجبات عید سے پہلے ادا نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے صوبے کی ترقی کیلئے کوئی کام نہیں کیا۔ تاہم وفاقی حکومت سندھ کے شہریوں کیلئے جو بھی کر سکی، وہ کرے گی۔ سندھ میں اداروں اور انفراسٹرکچر پر پوری کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ لگتا ہے کہ جیسے کراچی میں سیوریج کا کوئی نظام ہی نہیں ہے، یہی سندھ حکومت کی بہت بڑی نااہلی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کے شہریوں کی تکلیف کا فوری ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں سے کراچی کے شہریوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا، پورا نظام تباہ ہو گیا۔ انھیں سندھ حکومت کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی شہریوں کی مدد کریں گے۔