بھارتی حکومت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تمام حدیں پار کر لی ہیں، معید یوسف

Last Updated On 29 July,2020 09:31 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی سلامتی کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر میں فوجی محاصرے کا ایک سال مکمل ہونے پر پانچ اگست کو یوم استحصال کے طور پر منایا جائیگا۔

انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں اتاشیوں اور غیر ملکی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اگست کے غیرقانونی اقدام کے بعد جب پوری دنیا کورونا وائرس کی عالمی وباء سے لڑنے میں مصروف تھی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کے تناسب میں تبدیلی شروع کی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے اور وہ پانچ اگست کے اقدام کی منسوخی اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ہمیشہ ان کا ساتھ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ بھارتی حکومت نے مظالم ڈھانے اور متنازعہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ عالمی میڈیا کو فسطائی نظریے کو سمجھتے ہوئے بھارت کے طرز عمل پر نظرثانی کی ضرورت ہے جسے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں خصوصاً کشمیریوں کیخلاف فروغ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے مؤقف کے تحت اگر مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں تو وہ غیرملکی صحافیوں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو وہاں کا دورہ کرنے کی اجازت کیوں نہیں دیتا۔

معید یوسف نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ بھارت پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی شروع کر کے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کا جواز پیش کرنے کے لئے جعلی کارروائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسیاں اس کے ہمسایہ ممالک اور خطے کے امن کیلئے خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔