لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک تصویر ہزاروں مرتبہ دیکھی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اسرائیلی وزیر دفاع کے بیٹے کے ساتھ کھڑی ہے.
یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے کیونکہ اس تصویر میں ملالہ یوسفزائی اسرائیلی وزیر دفاع کے بیٹے کے ساتھ نہیں بلکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مشہور کھلاڑی فیصل اقبال کے ساتھ کھڑی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر 19 جولائی 2020ء کو ایک تصویر شیئر کی گئی تھی، اس تصویر کو تقریباً بیس ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق شیئر کی گئی تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کے بیٹے کے ساتھ موجیں مارنے والی ملالہ یوسفزئی جو مستقل میں پاکستانی قوم کی قیادت کرے گی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ملالہ یوسفزئی گیارہ سال کی عمر میں مشہور ہوئیں تھیں، وہ اچھی لکھاری تھیں، 2012ء کے دوران تحریک طالبان پاکستان نے ان پر حملہ کر دیا تھا، اس وقت ان کی عمر صرف 15 سال تھی۔
2014ء کے دوران انہیں نوبل پیس پرائز کا ایوارڈ دیا گیا ہے، یہ ایوارڈ انہیں عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے شعور کو اجاگر کرنے پر دیا گیا تھا۔
اے ایف پی کے مطابق اس تصویر کو متعدد بار فیس بک پر شیئر کیا گیا، یہاں ہم بتاتے چلیں کہ یہ تصویر جعلی ہے۔ کیونکہ ہماری تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ یہ اسرائیلی وزیر دفاع کے بیٹے نہیں بلکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مشہور کھلاڑی فیصل اقبال ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق فیصل اقبال نے اپنے آفیشل پیج پر 19 دسمبر 2019ء کو پوسٹ کی تھی، اس تصویر کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ یو ایس اوپن کرکٹ کے دوران ملالہ یوسفزئی کے ساتھ ملاقات کےموقع پر، اس کا مقصد ملالہ فنڈز کے لیے پیسے اکٹھا کرنا تھا۔ اس کا سکرین شارٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فیصل اقبال نے 12 جولائی 2020ء کو ملالہ یوسفزئی کو سالگرہ کی مبارکباد دی۔
22 جولائی 2020ء کو فیصل اقبال نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے دعوے کے بے بنیاد قرار دیا کہ اس تصویر میں وہ اسرائیلی شخص کے ساتھ ہیں۔
ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ سب کو حق ہے کسی کو پسند کرنے کا یا ناپسند کرنے کا لیکن کسی کو حق نہیں پوچھتا کہ وہ کسی کو بھی یہودی، غیر مسلم کہے۔