اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ پہلا قدم ہے۔ منزل تک پہنچنے سے پہلے اس کا تصور ذہن میں لانا لازمی ہوتا ہے۔ آج تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ کشمیر کا مسئلہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھائیں گے۔
منگل کو پاکستان کے نئے سیاسی نقشہ کے اجرا پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست کا جو اقدام اٹھایا، یہ نقشہ اس کی نفی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی منزل تک ضرور پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سیاسی نقشے کی باقاعدہ منظوری دی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہے۔ ہم سیاسی جدوجہد کریں گے، فوجی جدوجہد کو نہیں مانتے۔ کشمیر کا مسئلہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھائیں گے۔ جب تک زندہ ہوں، پاکستانی قوم کشمیر کے لئے جدوجہد کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نقشے میں لائن آف کنٹرول کو واضح طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، یہ نقشہ پہلا قدم ہے۔ آج تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔ پاکستان کے تمام سیاستدانوں نے نئے نقشے کی تائید کی۔ آج جاری کیا یہی نقشہ، اب پاکستان کا سیاسی نقشہ ہوگا۔
دوسری جانب الجزیرہ کو ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال میں بھارت نے کشمیر کو مکمل بند اور اس کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ بھارت نے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آٹھ لاکھ فوجیوں کے ساتھ کشمیری عوام کو محصور کر رکھا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنے ملک کے سیکولر تشخص کو بگاڑنے کا ذمہ دار ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت آر ایس ایس کے انتہا پسندانہ نظریہ کے زیر تسلط ہے۔ آج بھارت کے مسلمانوں کو ویسے ہی حالات کا سامنا ہے، جو نازی جرمنی میں یہودیوں کو درپیش تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ تنازع کے حل کے لئے تمام ممکنہ پر امن راستے بروئے کار لائے ہیں۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کے کردار کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے اور خطے میں محاذ آرائی کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نتائج کی رفتار سست ضرور ہے تاہم پاکستان کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کا عمل رکا نہیں بلکہ اس میں پیشرفت ہو رہی ہے۔