لاہور: (دنیا نیوز) دفتر پر حملے کے واقعہ کیخلاف نیب کی درخواست پر تھانہ چوہنگ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر شخصیات اور کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جن دیگر شخصیات کو نامزد کیا گیا ہے ان میں رانا ثناء اللہ، محمد زبیر، جاوید لطیف، بلال یاسین اور عمران نذیر سمیت دیگر شامل ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کیخلاف مقدمہ میں 353، 427، 148 اور 16 ایم پی او کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ مریم صفدر کی قیادت میں کارکنوں نے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔ مریم نواز نے اپنے شوہر صفدر اعوان کی ایما پر نیب پر حملہ کرایا۔ لیگی کارکنوں کے پتھراؤ سے نیب ملازمین سمیت 13 اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، پنجاب حکومت
خیال رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے نیب واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز نے عدالتی رعایت کا غلط استعمال کیا، پتھر لانے والی کچھ گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں جعلی تھیں، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے سارے کھیل کا ‘’ماسٹر مائنڈ’’ مریم نواز شریف کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی نیب پیشی پر پنجاب بھر سے کارکنوں کو ساتھ لانا ایک سوچی سمجھی سکیم ہے۔ (ن) لیگ کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب ان کا احتساب ہوا، انہوں نے واویلا مچایا۔
ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ، نیب اور دیگر اداروں کے خلاف زہر اگلنے کی حد پہلے ہی پار کر چکی تھیں۔ آج نیب کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے پتھراؤ بھی کر ڈالا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ان تمام گاڑیوں کی فوٹیجز موجود ہیں، جن سے پتھراؤ ہوا۔ ہم نے محکمہ ایکسائز سے ان گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ پتھراؤ کرنے والی گاڑیوں اور افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کسی کی جاگیر نہیں کہ کوئی بھی اٹھے اور یہاں دہشت پھیلانا شروع کر دے۔ عدالتوں میں قافلوں کی صورت میں آنا اور اپنے جرائم پر غرور کرنا (ن) لیگ کی سیاست کا حصہ ہے۔ پنجاب حکومت کسی صورت یہ برداشت نہیں کرے گی کہ شہر میں سرکاری یا نجی املاک کو مجرموں کی وجہ سے نقصان پہنچے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ سب کچھ کیمرے کی آنکھ نے دیکھا۔ گزشتہ رات جاتی امرا میں دس لاکھ روپے کارکنوں میں تقسیم کیے گئے۔ پتھر مارنے والے فی کس کارکن کو پچیس ہزار جبکہ مریم نواز کی گاڑی پر پتھر مارنے والے کو ایک لاکھ دیا گیا۔ آٹھ دن کی پلاننگ کے بعد بندے اکٹھے کیے گئے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مریم نواز چاہتی ہیں کہ ان کی تو سیاست ختم ہو گئی، اب چچا شہباز اور کزن حمزہ کی بھی ہو۔ انہوں نے نے ریاست اور (ن) لیگ کا سرشرم سے جھکا دیا ہے۔ دنیا میں اگر کوئی اور ہوتا تو شرم سے پریس کانفرنس نہ کرتا۔
انہوں نے مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کہتی ہیں کہ نقشہ بنانے سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا، تو کیا کشمیر پاکستان کا حصہ مودی کی اماں کو ساڑھیاں بھیجنے سے بنے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ مریم صاحبہ! آپ کے ابا جی نے بھارت جا کر حریت رہنماؤں سے ملاقات نہ کرکے پاکستان کے سینے میں خنجر گھونپا۔ سر سے پاؤں تک کرپشن، بدیانتی اور لوٹ مار کرنے والی ہمیں کشمیر پالیسی بتائیں گی؟