لاہور: (دنیا نیوز) مریم نواز کی پیشی کے دوران نیب آفس لاہور کے باہر پتھراؤ کے معاملے پر عدالت نے گرفتار ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
پولیس نے 58 لیگی کارکنان کو ضلع کچہری پیش کیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔ ملزمان کیخلاف روڈ بلاک کرنے سمیت 8 دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
دوسری جانب قومی احتساب بیورو کی درخواست پر تھانہ چوہنگ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا، مریم نواز سمیت متعدد ایم پی ایز، ن لیگی رہنما، کارکنوں سمیت 188 افراد نامزد، راناثناءاللہ، محمد زبیر، جاوید لطیف، بلال یاسین، ملک ریاض، عمران نذیر کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں۔
نیب کی درخواست پر مقدمہ 353، 427، 148، 16 ایم پی او سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ متن میں کہا گیا ہے کہ مریم صفدر کی قیادت میں لیگی کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، لیگی رہنما نے اپنے شوہر صفدر اعوان کی ایما پر نیب پر حملہ کرایا، کارکنوں کے پتھراؤ سے نیب ملازمین سمیت 13 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
اس سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے حکومت کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز کی پیشی پر 20 ارکان صوبائی اسمبلی اور 7 ایم این ایز نیب آفس پہنچے تھے، 700 سے زائد پارٹی عہدیدار اور کارکن بھی موجود تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارکن اپنے ساتھ گاڑیوں میں پتھروں سے بھرے شاپنگ بیگز بھی لیکر آئے، پولیس سے تصادم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 55 سے زائد گرفتار افراد کو مختلف تھانوں میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔
ادھر نیب نے مریم نواز کی پیشی کے حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا کہ لیگی رہنما کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ کارکنوں کو ساتھ لائیں، کارکنوں کے ذریعے منظم انداز میں غنڈہ گردی اور بدنظمی پھیلائی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق پتھراؤ سے نیب آفس کے شیشے ٹوٹ گئے اور عملہ بھی زخمی ہوا، 20 سالہ دور میں پہلی بار آئینی و قومی ادارےسے ایسا برتاؤ ہوا، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔