اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) ملک میں سونے اور ہیروں کی خریداری کر کے کالا دھن کھپانے کی سخت مانیٹرنگ 7 اقسام کی ٹرانزیکشنز کو تحقیقاتی اداروں کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فنانشل مانیٹرنگ یونٹ نے اس ضمن میں ریڈ انڈیکیٹرز کا تعین کر کے سونے اور ہیروں کے بڑے بیوپاریوں کو ارسال کر دیا ہے۔ بیوپاریوں کو مشکوک خریداری کی اطلاع فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ریڈ فلیگ انڈیکیٹرز کے تحت نقد کی صورت میں 50 لاکھ روپے سے مالیت کے زیورات اور ہیروں کی خریداری مشکوک تصور ہوگی۔ مالی حیثیت سے بڑھ کر زیورات اور ہیروں کی خریداری بھی مشکوک تصور ہوگی۔
کسی تیسرے فرد کے ذریعے سونے اور چاندی کی خریداری بھی مشکوک تصور ہوگی۔ ایسی خریداری جس کی ادائیگی آن لائن کی گئی ہو اور اس کی ڈلیوری کسی تیسرے فرد کو کی گئی ہو، ایسی ٹرانزیکشنز کو بھی تحقیقات کیلئے منتخب کیا جائیگا۔
اعلیٰ سیاسی رہنمائوں، بیوروکریٹس اور ان کے قریبی عزیز و اقارب کی جانب سے سونے اور ہیروں کی خریداری اور غلط شناختی دستاویزات پیش کر کے کی جانے والی خریداری بھی مشکوک تصور ہوگی۔