کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کراچی کی صفائی کےلیے اربوں روپے کا بجٹ مختص کرنے جارہے ہیں۔ پیر سے شہر کے بڑے نالوں پر تجاوزات ختم کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا جارہا ہے ۔۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ کہ انسانی خدمت کے ذیادہ تر ادارے کراچی میں ہیں، کراچی میں میمن کمیونٹی جتنا فلاحی کام کرتی ہے شاید کوئی اور نہیں کرتا ہے، کراچی معیشت کا حب ہے اس کی ترقی ملک کی ترقی ہے، شہر کی ترقی کے حوالے سے کمیٹی پر کام ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کراچی کے 3 بڑے نالوں گجرنالہ، ملیر اور لیاری نالے پر تجاوزات ختم کرنے کا کام پیر سے شروع ہوجائے گا اس سلسلے میں این ڈی ایم اے نے اپنا کام شروع کر دیا ہے، یہ موقع صرف محدود وقت کے لئے ہے جلد سے جلد کام شروع کیا جائے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں روزگار کے ذیادہ سے ذیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے تعمیراتی شعبے کی ترقی ضروری ہے کیونکہ یہ شعبہ نہ صرف بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے بلکہ متعلقہ ذیلی صنعتوں کی ترقی کا باعث بھی ہے، تعمیرات کے حوالے دو اہداف ہیں اور اسی لئے اس شعبے کواہمیت دی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان تعمیراتی صنعت کی ترقی کے حوالے سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی کو ذاتی طور پر تعمیراتی شعبے کو ترغیبات وسہولیات کی فراہمی کے لیے فون پر رابطہ کیا تھا، پاکستان میں گھروں کی قلت ایک کروڑ سے زائد ہے، جتنی بھی صنعتیں ہیں تعمیراتی صنعت کے ساتھ تعلق بنتا ہے کسی اور کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا لاک ڈاون کھولتے وقت حکومت کے سامنے متعدد اعتراضات آئے، کنسٹرکشن انڈسٹری اورمساجد کھولنے پر سب سے ذیادہ بحث ہوئی اور اعتراضات اٹھائے گئے، امریکا اور آسٹریلیا میں پروگرام اور آرٹیکل لکھے گئے کہ پاکستان میں مساجد کھول دی گئی ہیں، تاہم یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ کوروناایس او پیز پر سب سے ذیادہ عمل درآمد اسپتالوں اور مساجد میں کیا گیا۔
اس سے قبل کراچی سے متعلق وفاقی و سندھ حکومت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاق کے کاموں کی رفتار کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ میں وفاقی اور صوبائی وزراء پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، علی زیدی اور امین الحق جبکہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، وزیر تعلیم سعید غنی اور وزیر بلدیات ناصر شاہ شریک ہوئے۔
اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھر ترقیاتی منصوبوں، کراچی میں بارشوں سے پیدا صورتحال، مستقبل میں نالوں کی صفائی کے علاوہ دیگر امور پر بات کی گئی۔
صوبائی وزراء نے زور دیا کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی وفاق کی جانب سے جاری کاموں کی رفتار کو تیز کیا جائے۔