اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم پوچھ رہی ہے کہ عمران خان کے سارے وعدے کدھر گئے؟
اسلام آباد میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ چیزیں دیرپا نہیں چل سکتیں۔ اسمبلی میں تعاون کا ہاتھ بڑھایا تو ہمیں دھتکارا گیا۔ ‘سلیکٹڈ’ حکومت سپورٹ کے باوجود نیچے کی طرف جا رہی ہے۔ کیا وہ پاکستان بہتر تھا یا یہ والا؟ لوگ ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں۔
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد لاکھوں لوگ بے روزگار اور کاروبارٹھپ ہیں۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے بزنس مینوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔
حکومت کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب بارے غیر مناسب بیان دیا، وہ اس حد تک چلے گئے کہ عقل دنگ رہ گئی جبکہ چین کو بھی ناراض کر دیا گیا۔ ہم سب سمجھتے ہیں کہ یہ اندر سے کیا کر رہے ہیں۔
حکومتی کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی نے لوگوں کی زندگی تباہ کر دی، لوگ پرانے پاکستان کو ترس رہے ہیں۔ ہمارے دور میں ہسپتالوں میں مفت ادویات ملتی تھیں۔ ادویات سکینڈل کا پتا ہی کوئی نہیں کیونکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔ عام آدمی کی زندگی تنگ ہو چکی ہے۔ دودھ کے دھلے ہوئے ان کی کابینہ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ احتساب کے نام پر اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کا تماشا قوم دیکھ رہی ہے۔
توانائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے لیگی صدر کا کہنا تھا کہ بجلی وافر مقدار میں ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ ہوتی ہے لیکن اس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
پاکستانی معیشت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سے ایکسپورٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا۔ 1952ء کے بعد آج جی ڈی پی گروتھ نیگٹو میں ہے۔ یہ ہیں حقائق کہ یہ آج بھی کینٹنر پر چڑھے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج پاکستان دنیا میں تنہا کھڑا ہے۔ معاشی اور خارجہ پالیسی میں ناکامیوں کے انبار ہیں۔ ان کو ناکامیوں پر شرم نہیں آتی بلکہ دفاع کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاک چین تعلقات کی سب سے بڑی کامیابی سی پیک ہے لیکن اقتدار میں آتے ہی اس کیخلاف بیانات دینا شروع کر دیئے گئے۔ کلبھوشن کا سہولت کار بننا بھی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ کلبھوشن کیس کا جس طرح دفاع کرنا تھا، نہیں کر سکے۔ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کے ہم بھی حامی ہیں لیکن کیا اس میں بھی کامیابی ہوئی؟
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت بے خبر اور وفاقی وزرا پارلیمنٹ کے فلور پر جھوٹ بولتے ہیں۔ انرجی کے شعبے میں حکومت کی نااہلی نے عوام کو ہزاروں ارب کا نقصان پہنچایا۔ یہ صرف نااہلی نہیں بلکہ تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن ہے۔
مفتاح اسماعیل نے الزام عائد کیا کہ (ن) لیگ کو بدنام کرنے کے لیے حکمرانوں نے معیشت کو تباہ کیا، ایک پیسے کی ایکسپورٹ نہیں بڑھی جبکہ امپورٹ کم ہونے سے پاکستانیوں کی آمدن کم ہو گئی۔ انہوں نے ہر پاکستانی کو غریب کر دیا ہے۔