راولپنڈی: (دنیا نیوز) سندھ میں آنے والی تاریخ کی بدترین بارشوں کے بعد پاک فوج شہریوں کی مدد کرنے لگی، کراچی اور حیدر آباد کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ دادو میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جوانوں کو فارورڈ مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کے مختلف میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری صوبے کے مختلف کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں، کراچی میں آرمی فلڈ ایمرجنسی کنٹرول سینٹر قائم کردیا گیا۔ کنٹرول سینٹر بارشوں سے متاثرہ افراد کی مدد کررہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہر قائد کے ضلع وسطی کے علاقہ گلبرگ ،لیاقت آباد اور نیو کراچی میں میڈیکل کیمپ بھی کام کررہا ہے، کراچی اور حیدر آباد کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، بارش اور سیلابی پانی سے متاثرہ دس ہزار افراد کو کھانا فراہم کیا گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایم نائن نادرن بائی پاس کے قریب آرمی انجیئنرز نے بند کی تعمیر مکمل کرلی، آرمی انجینیئرز نے پانی کا بہائو روکنے کے لیے ان علاقوں میں بند بھی قائم کردیئے ہیں، کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن، سعدی ٹائون اور ملیرکینٹ میں پانی نکالنے کے لیے آرمی انجینئرز نے تین پلانٹ لگادیئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق قائدآباد کے قریب ملیر ندی کاشگاف بھر دیا گیا ہے، پاک فوج کی کشتیاں متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہی ہیں۔ دادو میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جوانوں کو فارورڈ مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک بحریہ کے غوطہ خوروں نے شاہ فیصل ٹائون اور کورنگی سے دو لاشوں کو نکالا ہے۔ پاک بحریہ کے سی کنگ ہیلی کاپٹر نے کورنگی ،قائد آباد اور کوٹ شفیع محمد علاقوں کا فضائی جائزہ لیا ہے۔ حیدرآباد میں لطیف آباد کے مقام پر ریلیف اور میڈیکل کیمپ بنادیا گیا ہے۔ متاثرہ افراد کو کھانا بھی فراہم کیا جارہا ہے۔