کراچی میں بارش سے تباہی، آسمانی بجلی گرنے سے 7، دیگر واقعات میں 8 جاں بحق

Published On 27 August,2020 09:47 pm

کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد میں آسمانی بجلی گرنے سے 7، دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے سے دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق ہو گئے۔ گلبہار انڈر پاس میں جمع پانی ایک شخص کی جان لے گیا۔ محمود آباد ہل ٹاپ نالے میں تین بچے ڈوب گئے۔

آسمانی بجلی گرنے کا افسوسناک واقعہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں پیش آیا۔ رہائشی فلیٹ کے قریب آسمانی بجلی گرنے سے دیوار گر گئی۔ حادثے کے نتیجے میں چار بچوں اور 3 خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور آپریشن شروع کردیا۔

شدید بارشوں نے کراچی سمیت صوبے بھر میں تباہی مچا رکھی ہے۔ صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعہ کے روز صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں سے نہ نکلیں۔

ادھر کراچی میں وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہے۔ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ سڑک پر رکھے گئے کنٹینرز تک پانی میں تیرنے لگے ہیں۔

شارع فیصل، نرسری، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ملیر، کلفٹن، سرجانی ٹاؤن، شارع پاکستان اور نیپا چورنگی سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش کے باعث کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔

گھروں اور دفاتر سے نکلنے والے شہری سڑکوں پر پھنس گئے۔ لوگوں کی گاڑیاں بند ہوئیں تو دھکے لگانے پر مجبور ہو گئے۔ متعدد علاقوں میں گاڑٰیاں تیرنے لگیں۔ کچی آبادیاں ہوں، یا پوش علاقے سب پانی سے بھر گئے۔ ایم اے جناح روڈ، سی بریز، اور ٹاور میں رکھے کنٹینرز کشتیاں بن گئے۔

بھٹائی آباد سے ایئرپورٹ کی جانب جانے والا روڈ بیٹھ گیا۔۔گارڈن اور سائٹ تھانے بھی ڈوب گئے۔ ڈرگ روڈ کلفٹن میں کے پی ٹی انڈر پاس پانی سے بھر گئے۔

بارش ہوتے ہی کے الیکٹرک کا نظام ٹھپ ہو گیا۔ شہر میں کے الیکٹرک کے 400 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ ملیر سٹی، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، اورنگی ٹاؤن، نیو کراچی، لائینز ایریا، پی آئی بی کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔ ترجمان کے مطابق حفاظتی اقدامات کے تحت فیڈرز بند کئے گئے۔

وزیراعظم عمران خان نے کراچی کی صورتحال پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں بارشوں سے عوام کو درپیش تکالیف کا احساس ہے۔ کراچی میں امدادی کاموں کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے اور گورنر سندھ سے رابطے میں ہوں۔

 

Advertisement