اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سول اور عسکری قیادت کے تعلقات بہترین، مکمل ہم آہنگی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ملک کو درست سمت گامزن کر دیا، اپوزیشن کی تنقید سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سنبھالی تو معاشی محاذ پر متعدد چیلنجز درپیش تھے، حکومت نے ملک کو درست سمت پر گامزن کر دیا، راتوں رات معیشت کو درست نہیں کیا جاسکتا، ہم نہیں چاہتے معیشت کا انحصار قرضوں پر ہو، کورونا کے حوالے سے پاکستان نے بہترین فیصلہ کیا، ہم نے آنکھیں بند کر کے مکمل لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیار نہیں کی، آگے بڑھنے کیلئے کرپشن کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں میڈیا پر کوئی قدغن نہیں، حکومت اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، میرے دور حکومت میں سب سے زیادہ تنقید ہوئی، ہماری حکومت نے خندہ پیشانی سے تنقید کا سامنا کیا۔ انہوں نے کہا فوج کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، مل کر کام کر رہے ہیں، افغانستان کی 19 سالہ جنگ میں بہت خون ریزی ہوئی، میں کہتا رہا افغان مسئلے کا حل مذاکرات ہیں، بعض عناصر افغان امن عمل کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا اقتدار میں آیا تو بھارت کی طرف امن کیلئے ہاتھ بڑھایا، بدقسمتی سے بھارتی وزیراعظم نے امن کی پیشکش کو قبول نہیں کیا، بھارت میں انتہا پسندوں کی حکومت ہے، آر ایس ایس ایک انتہا پسند تنظیم ہے، بھارتی حکومت نازیوں سے متاثر ہے، بھارت کو کسی بھی پاکستانی سے بہتر جانتا ہوں، 70 سال سے کشمیر بھارت اور پاکستان میں متنازعہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل فوجی طاقت نہیں، پاکستان کیخلاف بھارت کچھ کرے تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔
عمران خان کا کہنا تھا سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے بہترین برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان کا معاشی مستقبل چین سے جڑا ہے، پاکستان اور امریکا کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، پاکستان آزاد فلسطین کی حمایت کرتا ہے اور اسی مؤقف پر قائم ہیں، بعض ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کے باوجود مسئلہ فلسطین ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا تعلیم، معیشت، توانائی و دیگر شعبوں میں اصلاحات لا رہے ہیں، بدقسمتی سے ماضی میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا گیا، ہماری تمام پالیسیوں کا محور پسماندہ طبقے کی ترقی ہے۔
وزیراعظم نے کہا آئندہ سال سے ملک میں یکساں نصاب تعلیم نافذ ہوگا، پہلی بار پاکستان میں عوام کو ہیلتھ انشورنش دی جا رہی ہے۔