لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب سمیت سینئر پولیس افسروں کو ہر ضلع میں روزانہ رات کو 2 گھنٹے گشت کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ صوبے کے لوگوں کی سکیورٹی چاہیے، حکومتی پراپرٹی پر قتل یا زخمی ہونے والے کے خاندان کو دیت کی رقم کے برابر ادائیگی ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے رنگ روڈ زیادتی کیس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواستوں پر سماعت کی۔ ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر رپورٹ سمیت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کا پٹرولنگ سسٹم فیل ہوگیا، رات گیارہ بجے سے ایک بجے تک ہر ضلع میں سینئر افسر روڈ پر ہونا چاہیے۔
عدالت نے قرار دیا کہ اگروہ چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنی عدالت میں کام نہ کریں تو سول جج تونسہ سے کام نہیں لے سکتے، بتائیں آئی جی پنجاب کتنے دن اور کس کس وقت گشت کریں گے ؟ پولیس افسر نے بتایا کہ نظام پہلے ہی موجود ہے۔ چیف جسٹس نے افسوس کا اظہار کیا کہ پولیس کا جو سسٹم ہے، اس میں راجر، جواب آتا ہے میں فلاں چوک میں ہوں، بعد میں پتہ چلتا ہے وہ افسر گھر بیٹھا کھانا کھا رہا ہوتا ہے، مجھے لوگوں کی سکیورٹی چاہیے، معاملے پر غفلت برداشت نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے فریقین کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر بحث کیلئے طلب کر لیا۔