لاہور: (دنیا نیوز) پولیس نے موٹروے پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے مرکزی ملزم عابد ملہی کی اہلیہ بشریٰ کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والی خاتون بشریٰ کی ملزم عابد ملہی سے یہ دوسری شادی تھی۔ ملزم عابد کی اہلیہ تحصیل تاندلیہ والا، ضلع فیصل آباد کی رہائشی ہے۔
مرکزی ملزم عابد ملہی کی خاتون بشریٰ سے ایک بیٹی ہے جبکہ سابق شوہر سے اس کے چار بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس: مرکزی ملزم عابد علی قانون کی گرفت میں نہ آسکا
خیال رہے کہ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد اب تک قانون کی گرفت میں نہ آسکا، پولیس نے ملزم کو پکڑنے کا ٹاسک سی ٹی ڈی کو دے دیا۔ گرفتار ملزم شفقت سے جیل میں تفتیش جاری ہے۔
موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کو 8 روز گزر چکے ہیں۔ مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور پھرتیاں سب بے سود رہیں۔ سی آئی اے پولیس سے کچھ نہ بنا تو ملزم کو پکڑنے کا ٹاسک سی ٹی ڈی کو دے دیا گیا ہے۔
ادھر ابھی تک متاثرہ خاتون کا بیان بھی ریکارڈ نہیں ہو سکا ہے۔ خاتون کے بیانات قلمبند کرانے کے لیے علیحدہ ٹیم بنا دی گئی جو رابطہ کرے گی۔ پولیس کا کہنا ہے خاتون کا بیان قانونی طور پر بہت ضروری ہے۔
دوسری طرف سانحہ موٹروے میں زیر حراست وقار کے برادر نسبتی عباس اور بھائیوں سلامت اور بوٹا کو رہا کر دیا گیا۔ تینوں کو شک کی بنا پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ملزم وقار کی بھی جلد رہائی کا امکان ہے۔ اس کی ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد اسے رہا کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہوگا۔
یاد رہے کہ پولیس نے ملزم عابد کی واقعے میں ملوث ہونے ثبوت حاصل کرنے کے بعد اس کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا تھا وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ تاہم ان کے ڈیرے پر موجود بچی کو پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے پولیس کارروائی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم عابد ملہی قلعہ ستار شاہ تھانہ فیکٹری ایریا شیخوپورہ میں رہائش پذیر تھا لیکن بد قسمتی سے زیادہ خبریں پھیلنے کی وجہ سے وہ الرٹ ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم عابد ایک ڈیرے میں روپوش تھا۔ پولیس نے سویلین کپڑوں میں ملزم کے گھر کی نگرانی کی، تاہم اس دوان ملزم اور اس کی بیوی گھر سے فرار ہو گئے ہیں جبکہ ان کی بیٹی کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔